آٹاتقسیم کے دوران پتھرائو

مردان:آٹاتقسیم کے دوران پتھرائو،طویل انتظار پرعوام مشتعل،ایس ایچ اوسمیت10زخمی

ویب ڈیسک:مردان میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران شدید بدنظمی اور بدانتظامی کے بعد مشتعل شہریوں نے سپورٹس کمپلیکس کے سامنے مردان نوشہرہ روڈ کو بلا ک کردیا اور سپورٹس کیمپلکس میں توڑ پھوڑ کرکے پولیس پر پتھرائو کیا پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی ایک گھنٹے تک مین شاہراہ میدان جنگ بنارہا ایس ایچ اوتھانہ شیخ ملتون کا سر پھٹ گیا 10پولیس اہلکاروں سمیت متعدد شہری زخمی ہوگئے مردان کے سپورٹس کمپلیکس میں جہاں حکومت کی طرف سے مفت آٹے کی تقسیم کا پوائنٹ قائم کیاگیا ہے اتوار کے روز آٹے کی تقسیم کے دوران معاملات اس وقت بے قابو ہوگئے جب تقسیم کار کا آن لائن سسٹم بیٹھ گیا اور لوگ قطاروں میں کھڑے کھڑے انتظار سے تنگ آگئے جس پر دھکم پیل شروع ہوگئی جس کے بعدشہری احتجاج پر اتر آئے اورسپورٹس کمپلیکس میں شدید توڑ پھوڑ کی ۔
مشتعل مظاہرین نے مردان نوشہرہ روڈ کو بلاک کرکے پولیس پر پتھرائو شرو ع کیا تو پولیس نے حالات کنٹرول کرنے مبینہ طورپر ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج شروع کیا ،لاٹھی چارج سے کئی شہری زخمی ہوگئے جبکہ پولیس پر پتھرائو کے نتیجے میں تھانہ شیخ ملتون کے ایس ایچ او سمیت پانچ اہلکاروں سمیت متعدد عام شہری زخمی ہوگئے ۔خاتون اے ایس پی ریشم جہانگیر بال بال بچ گئی تاہم ان کے سکواڈ میں شامل کانسٹیبلز فرمان اورشیرزمان کے علاوہ لائن آفسیر علی اکبرخان، سلطان محمد ایچ سی اور واجد زخمی ہوگئے جبکہ رضاکار فورس کے کے تین اہلکار بشیر،زبیر اور رحیم اللہ بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔ عام شہریوں میں رکشہ ڈرائیورصابر ولد بازمحمد سکنہ بہرام خان کلے،باچاولد دامل خان سکنہ سوکئی طورو،اکرام اللہ ولد نورمحمد سکنہ مصری آباد زخمی ہوگئے زخمیوں کو ایم ایم سی ہسپتال پہنچادیاگیا۔
اے ایس پی شیخ ملتون سرکل نے بتایاکہ گذشتہ چاردن سے ہم مسلسل اسی پوائنٹ پربارہ گھنٹے ڈیوٹی دے رہے ہیں حالات ہمارے کنٹرول میں تھے دس بجے تک 25ہزار بوریاں تقسیم کی گئی تھیں دس بجے کے بعد ایپ کریش ہو گیا تو لوگوں نے احتجاج شروع کیا احتجاج کے دوران بعض شرپسند عناصرنے سپورٹس کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا حالات کنٹرول کرناپولیس کی ذمہ داری تھی، اس دوران شدید پتھرائوسے ایس ایچ او شیخ ملتون بخت زادہ خان کا سرپھٹ گیااوردیگرکئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ان کے سکواڈ کے اہلکار بھی زخمیوں میں شامل ہیں انہوں نے کہاکہ انتظامیہ حالات کا جائزہ لے کر قانونی کاروائی کرے گی۔
دریں اثناء پولیس ترجمان نے ایک الگ بیان جاری کیاہے جس میں کہاگیاہے کہ سپورٹس کمپلیکس میں پولیس کے ہاتھوں شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں حقیقت یہ ہے کہ لوگوں نے سڑک پر چینی سے بھراٹرک دیکھا تو اسے آٹا کی گاڑی سمجھ کر اس پر چڑھنے کی کوشش کی جس سے لوگ گر کرزخمی ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور، چوری گاڑی کے استعمال کے الزام پر ڈی ایس پی سی ٹی ڈی معطل