سیاحت کو بدامنی کے خطرات

عیدالفطر کے ایام میں ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات پردیگر صوبوں سے آنے والے 86 ہزار سے زائد سیاحوں نے آکر ان علاقوں میں قیام کیا جو خاصا حوصلہ افزاء امر ہے اور میڈیا پر سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق ان میں سے بیشتر افراد تاحال بھی ان سیاحتی مقامات کے حسن سے لطف اندوز ہوتے ہوئے یہاں مقیم ہیں جس سے مقامی طور پر نہ صرف سیاحت کے فروغ کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے بلکہ مقامی طور پرکاروبار اور دیگرشعبوں کو فروغ مل رہا ہے’ اخباری خبروں کے مطابق ناران کاغان میں37 ہزار سے زائد’ چترال میں کالام اور گرم چشمہ ساڑھے چار ہزار’ مستوج میں 155، کمراٹ میں ایک ہزار سے زیادہ، مالم جبہ 17 ہزارسے زیادہ، گلیات میں 25 ہزار سے زائد سیاحوں نے قیام کیا ‘ اس حوالے سے صوبائی حکومت گزشتہ کئی سال سے خیبرپختونخوا میں سیاحتی مراکز کو ترقی دینے اور سیاحوں کو ہر قسم کی سہولیات مہیا کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر عمل پیرا ہے جن میں خصوصاً ہوٹلنگ کی صنعت کو ترقی دینے کے لئے پرائیویٹ شعبے کی حوصلہ افزائی کے منصوبے بھی شامل ہیں’ غیر ملکی سیاحوں کو ان مقامات تک رسائی دینے کے لئے فائیو سٹار اور سیون سٹار ہوٹلوں کی تعمیر کی بھی اشد ضرورت ہے تاکہ ٹو اور تھری سٹار کم خرچ ہوٹلوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاحوں کو ان کی خواہشات کے مطابق اعلیٰ رہائشی سہولیات کے لئے اقدامات کئے جائیں تاہم یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ سوات میں حالیہ بدامنی کے واقعات اس حوالے سے خاصے پریشان کن ہیں ‘دہشت گردوں کی ایک بار ان علاقوں تک رسائی کیوں اور کیسے ممکن ہوئی اور اس کی ذمہ داری کن قوتوں پر عائد کی جا سکتی ہے، اس حوالے سے پورا ملک جانتا ہے اس لئے اس بات کو زیر بحث لا کر بلیم گیم سے احتراز ہی بہتر ہے بلکہ اب صورت احوال کی ا صلاح پر بھرپور توجہ دینے اور سوات میں امن کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے ضروری اقدامات ناگزیر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں’ گزشتہ برسوں کی بدامنی کے بعد بڑی مشکل سے سوات’ دیر’ چترال اور ملحقہ علاقوں میں امن کی بحالی کے بعد سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کی کوششیں کامیاب ہو سکی ہیں مگر اب ایک بار پھر بدامنی کے سائے اس خوبصورت وادی کے عوام کے سروں پر منڈلانے لگے ہیں جس سے ان علاقوں کی ترقی کی راہیں مسدود ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں’ اللہ کی مہربانی’ مسلح افواج کی بروقت کارروائیوں اور عوام کے تعاون (بدامنی کے خلاف احتجاج بھی ایک اہم فیکٹر ہے) سے انشاء اللہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کوجلد از جلد قابو کرکے صورتحال کو بہتر کرنے کی کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہو کر سیاحت کے فروغ کے اقدامات کو کامیابی سے آگے بڑھانے میں عوام کا تعاون امید ہے کہ اہم ثابت ہو گا اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔

مزید پڑھیں:  آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت