خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردی

دہشتگردی کے خلاف خیبرپختونخوا پولیس فرنٹ لائن فورس بن گئی

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا پولیس منفرد اعزاز اپنے نام کر گئی، ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن فورس بن گئی ہے جس کے سینکڑوں جوان و افسران شہید ہوچکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دہشتگردی کیخلاف فرنٹ فورس خیبرپختونخوا پولیس کے 53 سالوں میں 1900 سے زائد جوان شہید ہوئے۔
ذرائع کے مطابق 1970 تا 2006 صوبہ بھر میں 369 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے جبکہ 2007 سے 2023 تک 1603 پولیس اہلکار دہشتگردی کا نشانہ بنے۔ جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں مجموعی طور پر 1982 پولیس اہلکاران و افسران دہشتگردی واقعات کے ہاتھوں جام شہادت نوش کر گئے جن میں پشاور میں سب سے زیادہ 358 پولیس افسران و اہلکار شہید ہوئے، ڈیرہ اسماعیل خان میں 221، بنوں میں 211، سوات میں 136، مردان میں 126 اور کوہاٹ میں 106 پولیس اہلکار شہادت کے منصب پر فائز ہوئے۔
2009 میں سب سے زیادہ 209 پولیس جوان شہید ہوئے جبکہ رواں سال صوبہ بھر میں اب تک 137 پولیس اہلکار دہشتگردی کا شکار بن چکے ہیں۔ اس کے برعکس 2018 میں 30 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے، دہشت گردی کا نشانہ بننے والے پولیس افسران میں 2 ایڈیشنل آئی جی اور 2 ڈی آئی جیز بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:  میانوالی، پاک فوج کیساتھ اظہار یکجہتی ریلی، عوام نے شر پسند ٹولہ مسترد کر دیا