صحت کارڈ کے تحت ایمرجنسی سروسز بند نہیں ہونگی، محمد اعظم خان

ویب ڈیسک: نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صحت کارڈ سکیم سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلی کے مشیر برائے صحت، چیف سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے کمپنی کو آئندہ کی ادائیگیوں کے طریقہ کار پر اتفاق رائے پایا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں صحت کارڈ سکیم میں نئی اصلاحات پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور محکمہ صحت کو ان اصلاحات پر عملدرآمد کم سے کم وقت میں یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔
نگران وزیر اعلیٰ نے اجلاس کے دوران بتایا کہ نگران صوبائی حکومت صحت کارڈ سکیم کو پائیدار بنیادوں پر چلانے کے لئے پر عزم ہے، ملک کی مجموعی معاشی صورتحال کا خیبر پختونخوا پر سب سے زیادہ اثر پڑ رہا ہے۔
محمد اعظم خان نے کہا کہ صوبے کی ذیادہ تر آمدن کا دارومدار وفاق سے ادائیگیوں پر ہے، وفاق سے صوبے کے شیئرز بروقت نہ ملنے کی وجہ سے صوبائی حکومت کو معاشی مسائل کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی مسائل کے باوجود مفت علاج معالجے کی سہولیات بلاتعطل جاری رکھنا نگران صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ سکیم کو پائیدار بنیادوں پر چلانے اور مفت علاج کی سہولیات بلاتعطل جاری رکھنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے مزید بتایا کہ اس مقصد کے لئے نئی اصلاحات متعارف کی جا رہی ہیں تاکہ اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ غریب لوگوں کو مل سکے۔ صحت کارڈ سکیم کو جاری رکھنے میں سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کا تعاون قابل ستائش ہے۔ انہوں نے اجلاس میں بتایا کہ نگران صوبائی حکومت سٹیٹ لائف کے بقایا جات کی ادائیگیوں کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ صحت کارڈ کے تحت ایمرجنسی سروسز کسی صورت بند نہیں ہونگی۔

مزید پڑھیں:  کراچی میں آج بھی پارہ 40ڈگری پر رہنے کا امکان