پشاور،اہم شخصیات کوشراب سپلائی کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب

ویب ڈیسک: پشاور کینٹ اور ورسک پولیس نے اہم شخصیات سمیت مختلف طبقوں کو غیرملکی شراب سپلائی کرنے والے گروہ کوبے نقاب کرتے ہوئے گھر سے شراب کی 1000کے قریب بوتلیں برآمد کرلیں جبکہ برآمد شدہ شراب کی قیمت لگ بھگ 1کروڑ روپے بتائی جاتی ہے ۔ خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ گروہ میں خواتین بھی ملوث ہیں جن کیخلاف جلدکارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ گزشتہ روز پولیس لائنز پشاور میں ایس پی کینٹ وقاص رفیق نے ڈی ایس پی کینٹ ہارون جدون کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ تھانہ مچنی گیٹ پولیس نے ایگزیکٹیو لاجز کے علاقے میں واقع خالی مکان پر چھاپہ مارا جہاں سے دو ملزمان حسنین اور وسیم کو حراست میں لیاجن کا تعلق مردان سے ہے۔ کارروائی کے دوران شراب کی مختلف اقسام کی تقریبا 930بوتلیں و بیئر کین شراب بھی برآمدکی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک کارروائی کے دوران رکشہ ڈرائیورکو گرفتارکرکے شراب کی بوتلیں برآمد کی گئی تھیں جس نے متعلقہ گھر کی نشاندہی کی جو کرائے پر لی گئی تھی۔ متعلقہ گھر سے شراب مختلف طریقوں سے سپلائی کی جاتی تھی ۔ خدشہ ہے کہ اسے اہم اور ہائی پرو فائل افراد سمیت دیگر گاہکوں کو بھی یہاں سے شراب فراہم کی جاتی تھی جس سے متعلق تفتیش کر رہے ہیں اور جو بھی اس دھندے میں ملوث ہوا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریںگے ۔ انہوں نے بتایا کہ گھر سے آئس کا ویٹ سکیل اور پیکٹس بھی برآمد ہوئے جس سے لگتا ہے کہ وہ آئس کا بھی کاروبار کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار گینگ منشیات یونیورسٹیوں اور کالجز کو بھی سپلائی کرتے تھے ۔ ایک سوال کے جواب میں ایس پی وقاص رفیق نے بتایا کہ گھرکا مالک روپوش ہے جس کی گرفتاری کیلئے کارروائی جاری ہے ۔
ملزم تین ماہ قبل اس گھر منتقل ہوئے تھے وہ اس سے قبل پشتخرہ اور یکہ توت میں شراب کے مکروہ دھندے میں ملوث رہے اور تقریبا2سال تک یہ دھندہ کرتے رہے جنہیں پہلی بار گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ گینگ میں ملوث خواتین سے متعلق کام کر رہے ہیں اور مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جاسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  آٹا مزید سستا، 300 روپے کی کمی کے ساتھ 20 کلو آٹے کا تھیلا 1900 روپے کا ہو گیا