دلہا قتل کیس،ملزمہ بارات والے دن بھی قاتل سے رابطے میں رہی

ویب ڈیسک: تھانہ فقیر آباد کے علاقہ چارسدہ روڈ پر دولہا کے قتل کیس میں مزید انکشافات ہوئے ہیں۔ ملزمہ بارات کے روز بھی ملزم سے رابطے میں رہی جبکہ دلہا کی گاڑی میں بیٹھنے سے قبل اس نے اپنی ایک رشتہ دار کو نمبر دیا کہ بارات روانہ ہونے کے بعد وہ اس نمبر پر رابطہ کرے ۔ ملزم نے واردات کے بعد پستول قریبی قبرستان میں پھینکا اور ایک رشتہ دار کے گھر چھپ گیا تھا۔
11 نومبر کو فقیر آباد کے علاقہ چارسدہ روڈ پر افغان کالونی کے مقام پر دلہا کی گاڑی پر فائرنگ سے دولہا عدنان ولد عمر دراز ساکن انڈسٹریل اسٹیٹ جاں بحق ہو گیا تھا جبکہ ڈرائیور زخمی ہو گیا تھا ۔ قتل کے الزام میں ملزم جلال ولد فضل مولا ساکن حضرت بابا پشتخرہ اور دلہن مسماة ثمرین کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقتول عدنان نے اپنے ہونے والی بیوی کو موبائل فون لے کر دیا تھا تاہم ملزمہ نے موبائل اور سم ملزم جلال کو دے دی ۔ پولیس نے بتایا کہ شادی سے 5روز قبل لڑکی ملزم کے گھر گئی اور بتایا کہ وہ جلال سے شادی کرنا چاہتی ہے تاہم جلال کے والدین نے اسے بتایا کہ وہ انتہائی غریب ہیں اور ان کا رشتہ نہیں ہوسکتا۔
لڑکی کو سمجھا کر واپس بھیج دیا گیا تھا۔ ملزم جلال جوتوں کی دکان میں سیلز مین تھا جبکہ مقتول عدنان سروسز کلب میں کام کرتا تھا۔ اس طرح غربت ملزم اور ملزمہ کی شادی میں رکائوٹ بن گئی ۔ پولیس نے بتایا کہ واردات کے بعد ملزم زریاب کالونی میں اپنے ایک رشتہ دار کے گھر چھپ گیا تھا جسے وہاں سے گرفتار کیا گیا جبکہ دلہن کو اس کے میکے سے حراست میں لیا گیا۔ دونوں کو جسمانی ریمانڈ کے بعد آج دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  عوامی مسائل کی بجائے پی ڈی ایم ٹو میں عہدوں کی بندر بانٹ جاری ہے