چلاس کی روشن بی بی

چلاس کی روشن بی بی نے جرات وبہادری کی مثال قائم کردی

ویب ڈیسک: پاکستان کے شمال میں واقع ضلع غذر کے گاؤں ایمت سے تعلق رکھنے والی جواں سال خاتون روشن بی بی نے جرات وبہادری کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
28سالہ روشن بی بی نے اپنے جسم پر چھ گولیاں کھائیں مگر اپنے شوہر سید احمد شاہ اور بچوں کو محفوظ رکھا۔
چلاس میں دہشت گردوں کی بس پر فائرنگ کے دوران اس نڈر اور بہادر خاتون روشن بی بی نے اپنے شوہر اور بچوں کی جان بچانے کے لیے خود گولیاں کھا لیں۔
بدقسمت مسافر بس میں سوار 28سالہ روشن بی بی اپنے شوہر سید احمد شاہ اور اپنے دو بچوں ڈیڑھ سالہ بیٹا اور چار سالہ بیٹی کے ہمراہ کراچی جارہی تھیں جس کو دیامیر سے کچھ فاصلے پر دہشت گردوں نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
دو دسمبر کو شام کے وقت مسافر بس پر فائرنگ کے دوران روشن بی بی نے اپنے دونوں بچوں اور شوہر کو بس کے فرش پر لٹایا اور اُن کی حفاظت کے لیے خود اُن پر لیٹ گئیں۔ روشن بی بی کو کل 6 گولیاں لگیں جبکہ ان کے بچے اور شوہر حملے میں محفوظ رہے۔
روشن بی بی کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں آپریشن کے دوران ان کے جسم سے تین گولیاں نکالی گئی ہیں جبکہ 3 گولیاں اب بھی جسم میں موجود ہیں۔
یاد رہے کہ دو دسمبر کی شام نامعلوم افراد کی جانب سے ایک مسافر بس پر فائرنگ کے واقعے میں نوافراد ہلاک جبکہ 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ تاحال اس واقعے میں ملوث ملزمان کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا تاہم اعلی سطح پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں:  ٹی 20 ورلڈ کپ کیلئے کینگروز سکواڈ کا اعلان، مچل مارش کپتان مقرر