خیبرپختونخوا میں‌ پی ٹی آئی کے نامور رہنماوں کے کاغذات مسترد

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری روز، الیکشن کمیشن نے صوبے میں قومی اور صوبائِی اسمبلی کیلئے پی ٹی آئی کے متعدد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے۔
ان میں صوابی سے اسد قیصر اور شہرام ترکئی، کوہاٹ سے شہریار آفریدی، مردان سے علی محمد خان، افتخار مشوانی اور عاطف خان، شانگلہ سے شسکت یوسزئی اور ان کے بھائِی، ملاکنڈ سے جنید اکبر اور شکیل احمد خان اور باجوڑ سے گل ظفر سمیت پی ٹی آئی کے دیگر ارکان کے کاغذات کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ریٹرننگ افسران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام سیاسی ارکان اپنے جانچ پڑتال کے نتائج کو 3 جنوری تک چیلنج کر سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن 2024ء کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد سکروٹنی کا عمل مکمل ہو چکا۔ اس کے بعد جاری ہونیوالے اعداد و شمار اور حتمی امیدواروں کی فہرست کے مطابق 19 اضلاع سے سینکڑوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئَے ہیں۔ ان میں زیادہ تعداد پی ٹی آئی ممبران کی ہے۔
ذرائع کے مطابق رستم سے حلقہ پی کے 55 کیلئے 38 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔ سکروٹنی کے عمل میں 4 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔ ان میں تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے طفیل انجم بھی شامل ہیں۔
ضلع صوابی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 سے اسد قیصر اور 20 سے شہرام ترکئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو چکے ہیں۔ صوابی کے پی کے 50 سے بھی اسد قیصر اور پی کے 52/53 سے شہرام ترکئی کے کاغذات مسترد کئے جا چکے ہیں۔
ضلع دیر بالا سے پی کے 11 ون کیلئے جمع کرائے گئے امیدواروں میں سے 8 کے کاغذات مسترد کئے گئے، ان امیدواروں میں چیئرمین لرجم عبدالطیف کا نام بھی شامل ہے۔
دیر بالا سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 5 پر پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری صاحبزادہ صبغت اللہ سمیت دو امیدوار نا اہل قرار دیدیے گئے۔
ضلع باجوڑ سے بھی الیکشن کمیشن نے سابق ایم این اے گل ظفر خان، گل داد خان، سابق صوبائی وزیر انور زیب خان اور حمیدالرحمان کے کاعذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔
ضلع مردان سے تحریک انصاف کے ممبران کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے۔ این اے 23 پر سابق وفاقی وزیر علی محمد خان، پی کے 55 سے سابق ایم پی اے طفیل انجم کے کاغذات مسترد ہو چکے ہیں۔ ضلع مردان کے صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 56 سے تحریک انصاف کے امیدوار سابقہ ایم پی اے امیر فرزند، پی کے 57 سے ظاہر شاہ طورو اور پی کے 58 سے عبدالسلام آفریدی، پی کے 59 پر سابق صوبائی وزیر عاطف خان کے کاغذات بھی مسترد ہونے والے امیدواران کی لسٹ میں شامل ہیں۔ ضلع مردان کی صوبائی نشست پی کے 60 سے تحریک انصاف کے امیدوار سابق ایم پی اے افتخار علی مشوانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جا چکے ہیں۔ ضلع مردان کے تمام متعلقہ ریٹرننگ آفیسرز کی جانب سے جاری ہونیوالی حتمی لسٹ میں عاطف خان، افتخار علی مشوانی ، طفیل انجم ، ظاہر شاہ طورو ، عبدالسلام آفریدی اور امیر فرزند کے نام شامل نہیں۔
جندول کی صوبائی نشست پی کے 17 کیلئے 5 امیدواران کے کاغزات نامزدگی مسترد کئے گئے ہیں جن میں فضل معبود ، جوادخان ،مفتی اعزاز علی شاہ ، اور دوست محمد کے نام شامل ہیں۔
ضلع ہنگو سے بھی تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات مسترد کئے گئے۔ ان مں پی ٹی ائی کے سابق سینیٹر اورنگزیب، ضلعی صدر یوسف خان سمیت 6 دیگر امیدوار شامل ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر کی لسٹ کے مطابق پی کے 93 ہنگو پر 8 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جا چکے ہیں، ان میں پیپلز پارٹی کے انور بنگش پی ٹی آئی کے محمد عمر ابراہیم سابقہ ایم این اے ندیم خیال شاہ ابو تراب خان امیر شامل ہیں۔ ضلع ہنگو سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے والوں کی فہرست میں مسلم لیگ ن کے نور قرار، جے یو آئی س کے مجاہد الدین کے نام بھی شامل ہیں۔
تخت بھائی این اے 23 مردان 3 سے پی ٹی آئی کے متوقع امیدوار اور سابق وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان اور پی کے 60 کے امیدوار سابق ایم پی اے کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے ہیں۔
حلقہ پی کے 90 کوہاٹ پر انتخاب لڑنے کے خواہشمند پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر آفتاب اقبال اور تحصیل چیئرمین گمبٹ ساجد اقبال کے کاغذات نامزدگی پر بھی ریڈ لائن لگ گئی۔
ضلع بنوں این اے 39 ، پی کے 99 ، جلقہ پی کے 100 اور 102 پر 12 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے۔
ضلع چارسدہ کے حلقہ این اے 24 پر 25امیدواروں میں سے 2 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو چکے ہیں۔ حلقہ پی کے 62 اور 63پر 2، 2 امیدواروں، پی کے 64 پر29 امید واروں میں سے 6 جبکہ حلقہ پی کے 65 پر 2، حلقہ پی کے 66 پر 28 امیدواروں میں سے 2 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں۔
ضلع مالاکنڈ میں پی کے 23 سے شکیل احمد خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جو مسترد ہو گئے۔
اس کے علاوہ سابق ایم این اے جنید اکبر کے کاغذات تین حلقوں سے مسترد ہوئے ہیں جن میں این اے 9، پی کے 23 اور پی کے 24 کے حلقہ جات شامل ہیں۔
ضلع نوشہرہ کے حلقہ پی کے 88 پر پی ٹی آئی کے ضلعی صدر میاں محمد عمر،این اے 33 نوشہرہ ون پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار صفدر حسن یوسفزئی، این اے 33 پر آزاد امیدوار پیرزادہ نبی آمین جبکہ حلقہ پی کے 86 پر ملک فیاض الرحمان کے کاغذات مسترد کر دیئے گئے۔
ضلع خیبر سے پی کے 70 خیبر میں 2 امیدواروں سہیل خان اور نظیر خان کے کاغذات مسترد کر دیئَے گئے۔ پی کے 69 سے بھی 2 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئے گئے ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر خیبر کے مطابق جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں وہ 3 جنوری تک اپیل دائر کرسکیں گے۔
ضلع سوات سے تمام تمام حلقوں میں مجموعی طور پر 44 امیدواروں کے کاغذات مسترد کردئے گئے، ان ریجیکٹڈ درخواستوں میں سٹی مئیر شاہد علی کے دو قومی اور ایک صوبائی حلقہ جات شامل ہیں۔ سابقہ ایم پی اے عزیزاللہ گران کے کاغذات این اے تھری اور پی کے پانچ پر مسترد ہوئے۔ ان کے علاوہ تحریک انصاف کے ڈویژنل صدر فضل حکیم ، این اے 2 پر ریاض احمد جبکہ سابق ایم پی اے میاں شرافت علی کے کاغذات مسترد کردئے گئے۔
پی کے 45 پر مشتاق احمد غنی کے کاغزات بھی مسترد شدہ ممبران کی فہرست میں شامل کر دیئے گئے۔
ضلع لکی مروت کے حلقہ این اے 41 پر 5 امیدواران کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو چکے ہیں۔ جن میں پی ٹی آئی کے ملک نورسلیم اور ملک نوراسلم کے کے نام شامل ہیں۔ پی کے 105 پر پی ٹی آئی کے مرکزی عہدیدار محمد عارف خان، پی کے 106 پر پی ٹی آئی کے ملک نورسلیم اور پی کے 107 پر پی ٹی آئی کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر انور زمان کے کاغذات مسترد کئَے گئَے۔
شانگلہ پی کے 28 سے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی، ان کے بھائی اور پارٹی کے ضلعی صدر لیاقت علی یوسفزئی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دئے گئے۔ ضع کوہاٹ سے سابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل مخالف احتجاج دیکھنے والے گوگل ملازمین بھی برطرف