دہشت گردی کے واقعات و مسکت جواب

سکیورٹی فورسز کی جانب سے باجوڑ میں پاک افغان بارڈر پر موثر کارروائی کرتے ہوئے افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر )کے مطابق فائرنگ کے شدید تبادلے میں3دہشت گرد مارے گئے، مارے گئے دہشت گردوں سے بھاری اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ دوسری جانب شمالی وزیر ستان کے سرحدی علاقے سپن وام میں سرحد پار سے دہشت گردوں نے فائرنگ کی، دہشت گردوں نے افغان حدود سے پاکستانی بارڈر پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ ادھر بلوچستان کے ضلع آواران میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلہ میں5دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے آواران کے علاقے مشکئی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشن دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔دریں اثناء پاکستان کی سرزمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیرملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھرمنظرعام پرآگئے۔ سب پر یہ بات عیاں ہے کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے۔ان واقعات سے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بدستور موجود خطرات کی نشاندہی ہوتی ہے اس وقت جبکہ ملک میں انتخابات ہونے جارہے ہیں دہشت گرد عناصر پولیس او ر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی مصروفیات کاخدانخواستہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں جس سے خطرات میںاضافہ کا خدشہ بے جا نہیں ان حالات میں غیر قانونی افغان باشندوں کو نکالنے کی مہم میں تیزی لانے اور تسلسل کے ساتھ مشکوک علاقوں میں تطہیری آپریشن پر توجہ کی ضرورت کا احساس ہوتا ہے نیز شہری علاقوں میں قانون کرایہ داری کے نفاذ اور چھان بین کے ساتھ شہروں قصبات اور مضافات سبھی علاقوں میںاضافی نفری کی تعیناتی اور اقدامات پر مزید توجہ درکار ہو گی تاکہ پرامن انتخابات کاانعقاد اور امن و امان کو درپیش چیلنجوں کاپوری طرح مقابلہ کرنا ممکن بن جائے اور کوئی بڑا واقعہ رونما نہ ہونے کا امکان معدوم ہو۔

مزید پڑھیں:  سمت درست کرنے کا وقت