سکول کی ہنگامی تعمیرنو کی جائے

سوات کے ہمارے نمائندے نے اس امر کی حقیقی اور نفسیاتی طور پر درست نشاندہی کی ہے کہ سکول کی عمارت کی خستہ حالی کے باعث علاقے کے بچے خوف کی وجہ سے سکول جانے سے گھبراتے ہیں رپورٹ کے مطابق ملم جبہ میں گورنمنٹ پرائمری سکول سوڈھیرئی کی عمارت اس قدر خستہ حال ہو چکی ہے کہ اب اس عمارت میں بچے جاے سے گھبراتے ہیں ۔1984ء میں تعمیر ہونے والے اس سکول کی عمارت کی چھت ٹوٹ چکی ہے اور دیواروں کی خستہ حالی کے باعث کسی بھی وقت عمارت کے منہدم ہونے کا خدشہ ہے سکول کی عمارت اتنی خستہ حال ہے کہ حالیہ بارشوں میں عمارت کا ایک حصہ گر گیا تھا، جس میں بچے معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر سوات نے مشرق کو بتایا کہ عمارت واقعی خستہ حال ہے۔ جیسے ہی انتظامیہ کو اس بارے علم ہوا تو انہوں نے فوری طور پر بچوں کے لئے خیموں کا انتظام کیا تاکہ بچے کھلے آسمان تلے نہ بیٹھیں۔سکول کی عمارت اس قدر پرانی نہیں کہ اس کی یہ حالت ہو جائے یہاں تو فرنگی دور کی عمارتیں اور یہاں تک کہ مغل دور کی عمارتیں بھی اس قدر خستہ حالی کا شکا ر نہیں اتنے عرصے میں کسی عمارت کے اس حال کو پہنچنے کی واحد وجہ ٹھیکیدار اور محکمے کی وہ بددیانتی اور ملی بھگت سے ناقص تعمیر اور چشم پوشی ہی وجہ نظر آتی ہے جس کے باعث سکول کی عمارت خستہ حالی کا یہ منظر پیش کر رہا ہے بدقسمتی سے ہمارے ہاں احتساب اس وقت بھی شروع نہ ہوا جب صوبے میں شدید زلزلے کے باعث سب سے زیاد ہ سرکاری عمارتیں متاثر ہوئیں اور سکول تباہ ہوئے اب بھی بدقسمتی سے لقمہ حرام اس راہ کی رکاوٹ ہے جس سے قطع نظر اس وقت جبکہ وہاں کا موسم قابل برداشت ہونے کی طرف مائل ہے اور بچے خیمے میں بارشوں کے باوجود بھی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں انتظامیہ نے بھی حتی المقدور سعی کر رکھی ہے لیکن یہ مستقل حل نہیں ستمبر کے بعد موسمی حالات ناموافق بنتے چلے جائیں گے اور بچوں کے لئے تعلیم حاصل کرنا مشکل ترین ہوجائے گا ایسے میں سکول کی تعمیر نو ہی کا واحد راستہ باقی بچتا ہے جس کی طرف ہنگامی طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:  ہے مکرر لب ساتھی پہ صلا میرے بعد