پشاور میں مچھلی کی من پسند قیمتیں مقرر’ انتظامیہ خاموش

ویب ڈیسک: پشاور میں گوشت اور مرغی کے بعد میں اضافہ کے بعد مچھلی کے نرخ بھی بڑھا دیئے گئے ہیں مچھلی منڈیوں میں سرکاری سطح پر نرخنامہ جاری نہیں ہوتا ہے جس کی وجہ سے صوبہ بھر میں مچھلیوں کیلئے الگ الگ نرخ وصول کئے جارہے ہیں جبکہ مارکیٹ میں مضر صحت مچھلیوں کو فروخت کرنے کی بھی شکایات ہیں پشاور گھنٹہ گھر میں واقع12مچھلی منڈیوں اور شہر کے مختلف علاقوں میں قائم دیگر 18منڈیوں میں سے ہر منڈی میں روزانہ اوسطا60من سے زائد 10مختلف اقسام کی فارمی مچھلیوں سلور، ملہی’ ٹرائوٹ، رہو، سنگھاڑا، مہاشیر کی فروخت کی جارہی ہیں جبکہ سمندری مچھلی فنگر فش کے علاوہ تھائی لینڈ، بنکاک ، سنگاپور سے بھی مچھلیاں درآمد کی جاتی ہیں لیکن رواں سال قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ گئی ہیں شہریوں کے مطابق سرکاری سطح پر نرخنامہ مقرر نہ ہونے کی وجہ سے گھنٹہ گھر مچھلی منڈی اور دیگر تفریحی مقامات پر پانچ سو روپے سے ایک ہزار روپے تک مچھلی فی کلو فروخت ہورہی ہیں دکانداروں کے مطابق محکمہ ماہی پروری کے مطابق ہر چار ماہ بعد مچھلی منڈی سے 2ہزار اور ہر دکاندار سے 1ہزار روپے ٹیکس کی مد میں وصول کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے دکاندار بھی اپنی مرضی کا نرخ چلا رہے ہیں۔ اور نتیجے میں صوبے میں مچھلی کے استعمال، ڈیمانڈ اور سپلائی سے متعلق سرکاری ڈیٹا دستیاب نہیں۔

مزید پڑھیں:  پاکستان میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ویدانت پٹیل