جھگڑا اور ارمڑ میں سیاسی جماعتوں کا ایکا، پی ٹی آئی تقسیم، ٹف مقابلے کا امکان

ویب ڈیسک: پشاور کے علاقے جھگڑ ا اور ارمڑ میں عوامی نیشنل پارٹی کے تمام دھڑے اکٹھے ہوگئے، مقابلے کیلئے پی ٹی آئی تقسیم ہوگئی جبکہ جمعیت علماءاسلام اور جماعت اسلامی نے بھی تگڑے امیدوار میدان میں اتارے ہیں ۔
2002ءمیں اس حلقے کو پی ایف 11سے جانا جاتا تھا، 2002ءمیں متحدہ مجلس عمل کے خالد وقار چمکنی نے 8ہزار 248ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے ہدایت اللہ چمکنی نے 6ہزار 917، پیپلز پارٹی شیر پاﺅ کے ممتاز اقبال ایڈووکیٹ نے 6ہزار 351ووٹ لئے۔
2018ءمیں اس حلقے سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر اشتیاق ارمڑ نے دو بار کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 17ہزار 652ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ارباب عثمان نے 12ہزار 388، متحدہ مجلس عمل کے خالد وقار چمکنی نے 8ہزار 581، عوامی نیشنل پارٹی کے ثاقب اللہ چمکنی نے 8ہزار 548ووٹ حاصل کئے تھے ۔
2023ءکی مردم شماری کے بعد اس حلقے کا نام تبدیل کرکے پی کے 75کردیا گیا ہے۔ اشتیاق ارمڑ ایک بار پھر امیدوار ہیں اس بار وہ پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے امیدوار ہیں جبکہ ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ملک شہاب حسین، عوامی نیشنل پارٹی کے ارباب محمد عثمان، مسلم لیگ ن کے ارباب غلام فاروق، تحریک لبیک کے سید مظفر شاہ، جماعت اسلامی کے صابر حسین اعوان اورپیپلز پارٹی کے داﺅد برکی سے ہے۔
یاد رہے کہ جھگڑا اور ارمڑ میں ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں میں اتفاق جبکہ پی ٹی آئی تقسیم ہو گئی ہے جس سے ٹف مقابلے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان، لشینما کی خطرناک بیماری نے وبائی شکل اختیار کر لی