174فلسطینی شہید

غزہ پر حملوں میں تیزی:مزید 174فلسطینی شہید

دوحہ نے حماس کی ساری قیادت کو پناہ دے رکھی ہے، قطری حکومت چاہے تو تمام اسرائیلی یرغمالی رہا ہو سکتے ہیں‘نیتن یاہو نے قطر پر حماس کی سرپرستی کا الزام عائد کردیا
ویب ڈیسک :اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی دھجیاں بکھیر کرتے ہوئے غزہ پر حملوں میں میں تیزی کردی ‘رہائشی علاقوں پر تازہ بمباری کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 174 فلسطینی شہید ہوگئے ۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے خان یونس میں دو اہم ہسپتالوں کے قریب شدید فضائی حملے کئے۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ ایک ہفتے سے خان یونس کے الامل ہسپتال کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور النصر ہسپتال کے سربراہ آرتھوپیڈک سرجری ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر بسام کو اغواءکر لیا ہے۔
دوسری جانب غزہ میں تیز بارش کے بعد سردی میں اضافہ سے بھی جنگ سے تباہ حال فلسطینیوں کی مشکلات بڑھ گئیں ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق رفاہ میں 13 لاکھ سے زائد فلسطینی کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، شہریوں کو گرم لباس، غذا اور ٹینٹوں کی کمی کا سامنا ہے، اسرائیلی فوج نے ہسپتالوں کی ناکہ بندی کر کے ادویات کی سپلائی بھی بند کر دی گئی ہے۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے خلاف نیا محاذ کھول دیا ہے۔
نیتن یاہو نے قطر پر حماس کی سرپرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ نے حماس کی ساری قیادت کو پناہ دے رکھی ہے، قطری حکومت چاہے تو تمام اسرائیلی یرغمالی رہا ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کا کنٹرول رہے گا، غزہ میں سول معاملات کی نگرانی اسرائیلی فوج کرے گی۔
سموٹریچ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پرغمالیوں کو واپس لانا مشکل ہے اس سے جنگ رک سکتی ہے، غزہ میں حماس کے ساتھ معاہدے میں اسرائیل کے جنگی منصوبے ناکام ہوں گے۔

مزید پڑھیں:  ٹی 20 ورلڈ کپ، افغان الیون کی کپتانی کا تاج راشد خان کے سر سج گیا