مونا لیزا کی تاریخی پینٹنگ

مونا لیزا کی تاریخی پینٹنگ پر مشتعل خواتین کا حملہ‘سوپ پھینک دیا

ویب ڈیسک :موسمیاتی تبدیلی کی دو خواتین کارکنوں نے پیرس کے لوور میوزیم میں عالمی شہرت یافتہ ’مونا لیزا‘ کی پینٹنگ پر حملہ کرتے ہوئے سوپ پھینک دیا۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دو خواتین لیونارڈ ڈاونچی کے شاہکار پر بہ طور احتجاج نارنجی سوپ پھینکتے ہوئے نظر آتی ہیں۔
خواتین نے اچانک آ کر پہلے تو کپ سے سوپ اس حفاظتی شیشے پر پھینک دیا جس کے پیچھے تاریخی نوعیت کی حامل پینٹنگ موجود ہے، اور پھر کھڑے ہو کر ’صحت بخش خوراک‘ کے حوالے سے سوال بھی اٹھایا۔
خواتین نے فرانسیسی زبان میں چیخ کر کہا ”زیادہ اہم کیا ہے؟ آرٹ یا صحت مند اور پائیدار خوراک کا نظام رکھنے کا حق؟ہمارا زرعی نظام تنزلی کا شکار ہے، ہمارے کسان کھیتوں میں مر رہے ہیں“ خواتین نے احتجاج کے بعد سوپ پھینکنے کے بعد پیٹنگ گلاس کے آگے لگی ہوئی پٹی کو بھی پار کیا۔
روئٹرز کے مطابق خواتین کا تعلق ایک فرانسیسی تنظیم ’فوڈ ریسپانس‘ سے تھا، جس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج ماحولیات اور خوراک کے ذرائع کے تحفظ کی ضرورت کو اجاگر کرنے کی ایک کوشش تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی خواتین نے پیٹنگ پر سوپ پھینکا، وہاں موجود سیکیورٹی گارڈز فوری طور پر حرکت میں ا? گئے، اور انھوں نے پینٹنگ کے ساتھ رکاوٹیں کھڑی کر دیں، تاکہ اسے محفوظ بنایا جا سکے تاہم خواتین کو کچھ نہیں کہا گیا۔
واضح رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا حملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی لیونارڈو ڈاونچی کے شاہکار پر کیک سے حملہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:  ایمل ولی خان عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر منتخب