گیس کی ناپیدگی کا سنگین مسئلہ

انتخابات کے موقع پرجہاں امیدوار عوام کی خوشنودی حاصل کرنے کی خاطر مختلف عوامی مسائل کے حل کی اپنی سی سعی کرتے ہیں ان میں بجلی اور گیس کے مسائل سرفہرست ہیں ،اس مرتبہ تو بجلی کے فری یونٹس کی فراہمی کے وعدے سیاسی جماعتوں کی منشور کا بھی حصہ رہے جس کے پورے ہونے کاکوئی امکان نہیں،ہمارے نمائندے کے مطابق پشاور میں کئی سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں نے گیس جیسے دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانیاں بھی کرائی ہیں مگرحقیقی صورتحال یہ ہے کہ حسب روایت اندرون و بیرون کوہاٹی گیٹ ‘ کاکشال ‘ گل درہ چوک ‘ رامداس ‘ گنج گیٹ ‘ میلاد چوک ‘ کریم پورہ ‘ محلہ نشتر پورہ’ گلبہار اور دیگر علاقوں کے مکین سوئی گیس کی مسلسل اور ٹائم ٹیبل کے مطابق گیس فراہمی سے محروم ہیں۔عوام کی مشکل یہ ہے کہ ایک جانب آئے روز بجلی اور گیس کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے اور دوسری جانب یہ با آسانی دستیاب بھی نہیں، سردیوں میں گیس کی فراہمی کانظام جواب دے جاتا ہے، سی این جی سیکٹر کوگیس کی سپلائی کی معطلی کے دنوں میں صورتحال قدرے بہتر ہوئی تھی، اس سیکٹرکوگیس کی سپلائی کی بحالی کے بعد عوام پھر چیخ اٹھے ہیں،سی این جی سیکٹر کوگیس کی بندش سے بھی پیدا مسائل سے عوام ہی متاثر ہوتے ہیں، ان حالات میں گیس چوری کا خاتمہ اور اس کی سپلائی کی بہتری پر توجہ ہی مسائل میں کمی لانے کا ایک ممکنہ طریقہ ثابت ہو سکتا ہے جس پر توجہ کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:  گندم سکینڈل۔۔۔ اعتراف گناہ؟؟