p613 163

بھارت کی دھمکی

چین کے ہاتھوں ہزیمت اُٹھانے کے بعد بھارت نے دوبارہ خطے کا امن تباہ کرنے کیلئے دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اجیت دوول نے ”نیا انڈیا” کے عنوان سے کانفرنس میں اپنے جنگی عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنی زمین کیساتھ ساتھ غیر ملکی زمین پر بھی جاکر لڑیں گے۔ اجیت دوول نے مزید کہا کہ غیرملکی سرزمین سیکورٹی خطرات کا باعث ہے’ بھارت پہل نہ کرنے کے ماضی کے نظرئیے میں تبدیلی کر رہا ہے اور نیو انڈیا ڈاکٹرائن کے تحت جہاں سے خطرہ ہوگا وہاں میدان جنگ بنادیں گے۔ دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی )کے ایک سینئر رہنما نے کہا ہے کہ نریندر مودی نے پاکستان اور چین کیساتھ جنگ کیلئے تاریخ طے کرلی ہے۔ یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا جب بھارت اور چین کے درمیان لائن آف ایکچول کنٹرول پر کشیدگی جاری ہے۔ ہندو رہنما ایسے وقت میں دھمکی آمیز بیانات دے رہے ہیں جب پاکستان اور لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کشمیر کے عوام بھارتی فورسز کے قبضے کیخلاف یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ بھارت کی گیڈر بھپکیاں اور انتہا پسند ہندو اور رہنمائوں کی جانب سے انتہا پسندانہ جنونی خیالات کا اظہار کوئی نئی بات نہیں، بھارت کے جنونی رہنمائوں کا سودا ہی پاکستان کیخلاف زہر اُگلنے اور دھمکیاں دینے سے بکتا ہے۔ بھارتی جنونیوں کا اگر بس چلے تو خدانخواستہ پاکستان کو روند ڈالیں، یہ ہمارے شیر دل افواج اور پاکستانی عوام کا عزم وحوصلہ ہے کہ بھارتی جنونی صرف لفظی دھمکی ہی پر اکتفا کرتے ہیں۔ لداخ میں چین کے ہاتھوں سخت ہزیمت سے دوچار ہونے کے بعد بجائے اس کے کہ بھارتی حکومت اور جنونی رہمنائووں کے ہوش ٹھکانے آئیں یا پھر بھارتی پائلٹ کو چائے پلا کر رخصت کرنے کا پاکستانی سلوک یاد کرتے تو اس طرح کے بیانات کی نوبت نہ آتی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی دھمکیوں کا مقصد سوائے اپنے عوام کی مسائل سے توجہ ہٹانا اور خطے کے امن وسکون کو متاثر کرنے کے ان کی دھمکیوں کی حقیقت نہیں۔ بھارت چین اور پاکستان کو بیک وقت للکارنے کی کبھی ہمت نہیں کر سکتا لیکن دشمن کو کمزور نہیں سمجھنا چاہئے کے قول زریں کی رو سے ان گیڈر بھپکیوں کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے۔ بھارت ایک ایسا دشمن ہے جس کو اینٹ کا جواب پتھر سے نہ دیا جائے تو شیر بنتا ہے۔ بھارتی دھمکی کا اگر جائزہ لیا جائے تو بھارت کبھی بھی چین اور پاکستان کیخلاف براہ راست جارحیت کی ہمت نہیں کرے گا بلکہ بھارت بلوچستان، خیبرپختونخوا اور کراچی میں دہشت گردی، بدامنی اور فسادات کی سازش ضرور کر سکتا ہے۔ خاص طور پر فرقہ وارانہ تصادم کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے جس سے پوری طرح ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان میں بھارت نیٹ ورک کی موجودگی کوئی پوشیدہ امر نہیں، اسی طرح کراچی میں بار بار ”را” کے نیٹ ورک کے کارندے برابر گرفتار ہورہے ہیں، حال ہی میں بھی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ بلوچستان میں بڑے نیٹ ورک کا تو صفایا کیا جا چکا ہے۔ ان تمام امور کو سامنے رکھتے ہوئے مصلحت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم سب اپنی صفوں میں اتحاد رکھنے کی ذمہ داری نبھائیں، تخریب کاری اور دہشت گردی سے ہوشیار رہیں اور مشکوک افراد کی نشاندہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں۔ اپنے اختلافات اور کدورتوں کو حدود میں رکھیں قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے۔

مزید پڑھیں:  پلاسٹک بیگزکامسئلہ