بلوچستان میں دہشت گردوں کو شکست

بلوچستان میں ترقی سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں ترقی سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔

تقریب میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد، فواد چودہری، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، آئی جی ایف سی، صوبائی وزرا اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کو اعلی فوجی حکام نے نوشکی اور پنجگور حملے سے متعلق بریفنگ دی۔

وزیراعظم عمران خان نے ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کی آمدنی بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ منگل کو نوشکی میں فوجی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مہنگائی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا میں مہنگائی کا سیلاب آیا ہے یہاں تک کہ امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک کو بھی اس کا سامنا ہے ۔ ہمیں احساس ہے کہ تنخواہ دار طبقہ تکلیف میں ہے، کوشش ہے کہ معاشی حالات بہتر ہوں اور لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا۔ عمران خان نے سکیورٹی اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔

مزید پڑھیں:  ڈی آئی خان :ایمبولینس بکریوں کے ریوڑ پر چڑھ دوڑی،20سے زائد ہلاک

وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان سمیت ان تمام علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جو پیچھے رہ گئے ہیں۔ کسی حکومت نے بلوچستان پر اتنے فنڈز نہیں لگائے جتنے موجودہ حکومت نے خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سب سے زیادہ منصوبے بلوچستان میں لگا رہے ہیں جس سے صوبے کو فائدہ ہوگا۔ چمن سے کراچی تک سڑک کی توسیع کے لیے پیسے مختص کر دیے ہیں اس سے بلوچستان کو فائدہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا بلوچستان ایک بڑا صوبہ ہے اور یہاں آبادی کم ہے جس کی وجہ سے یہاں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، بلوچستان پر ہم خاص توجہ دے رہے ہیں کیونکہ بلوچستان کے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جیسے جیسے ہماری آمدنی بڑے گی ہم ان علاقوں پر پوری توجہ دیں گے۔

وزیراعظم نے دو فروری کو نوشکی اور پنجگور میں ایف سی سنٹرز پر ہونے والے حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب انہیں اس کی خبر ملی تو وہ چین میں تھے۔ میں نے اسی وقت فیصلہ کیا کہ واپس جا کر جوانوں سے ملوں گا اور بتائوں گا کہ پوری قوم آپ کے پیچھے کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو پتہ ہے کہ یہ دہشتگرد خود نہیں کر رہے ہیں لوگ انہیں استعمال کر رہے ہیں کہ ان کے پیچھے وہ بیرونی قوتیں اور ان کی فنڈنگ ہے جو چاہتی ہیں کہ پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے ہوں۔انہوں نے بتایا کہ جس طرح کے سکیورٹی مسائل سے پاکستان کی فوج نمٹتی ہے اس کی مثال بھارت اور دنیا کہیں بھی نہیں ملتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ پاکستان دہشت گردی کو شکست دے گا کیونکہ فوج نے لڑ کر ملک اورقوم کو محفوظ رکھا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں مختلف واقعات کے دوران ایک شخص جاں بحق، 2 زخمی

چین کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے، اب جو معاہدہ کیا گیا ہے اس میں چینی صدر شی جن پنگ کے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ اس سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کا دوسرا مرحلہ صنعتکاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین ہم سے کئی گناہ زیادہ زرعی فصلیں پیدا کرتا ہے اور اگر پاکستان کی آدھی پیداوار میں آدھا اضافہ بھی ہوجائے تو پاکستان اناج برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔

خیال رہے وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف نوشکی اور پنگجور میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے جوانوں کے ساتھ دن گزارنے منگل کو نوشکی پہنچے ہیں۔