Screen Shot 2021 03 05 at 3.36.25 PM

وزیراعظم کے بیان پر الیکشن کمیشن کیطرف سے پریس ریلیز جاری کرنا غیر مناسب ہے- وفاقی وزرا

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر شبلی فراز اور فواد چودھری کی میڈیا سے گفتگو

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ انتخاب جمہوریت کی بنیاد ہے، انتخاب شفاف ہوگا تو جمہوریت مضبوط ہوگی، 1985 سے پیسے کا کلچر آیا، غیرجماعتی انتخابات ہوئے،وزیراعظم اور ان کی حکومت صاف ستھرے انتخابات پر زور دے رہی تھی،پیپلزپارٹی اورن لیگ نے سیاست میں اخلاقیات کو نقصان پہنچایا،الیکشن میں شفافیت ن لیگ اور پیپلزپارٹی کےمفاد میں نہیں ہے.ہم کسی سیاسی جماعت کی نہیں،نظام کو ٹھیک کرنے کی بات کررہے ہیں، جدوجہد اس طبقے کے خلاف ہے جس نے ملک کو تباہ کیا،عمران خان سے زیادہ ثابت قدم ملک میں اور کوئی وزیراعظم نہیں آیا.

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن محترم ہے اورمحترم رہے گا،وزیراعظم اور ہم تمام اداروں کا بے انتہا احترام کرتے ہیں،پی ٹی آئی کے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کی خبریں بے بنیاد ہیں،ہم چیف الیکشن کمشنر اورتمام ممبرز کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن کی وزیراعظم کے خلاف پریس ریلیز اچھی نہیں لگی،وزیراعظم نے کہا تھا الیکشن کمیشن نے شفاف الیکشن کی ذمے داری پوری نہیں کی،عمران خان نے ہمیشہ کہا انتخابات میں ادارےغیر جانبدار ہوں،ناصر شاہ کی آڈیو میں صاف سنائی دے رہاہےکہ 12 کروڑ لے لیں،مریم نواز کی تقریر ہے کہ ہمارا ٹکٹ بکا ہے.

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت کا کسانوں سے 29ارب کی گندم خریدنے کا فیصلہ

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو دکھی روح بننے کی کوئی ضرورت نہیں ہے،الیکشن کمیشن ایک طاقتور ادارہ ہے، ہماراجو موقف تھا وہ سپریم کورٹ نے تسلیم نہیں کیا،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارا وفد الیکشن کمیشن گیا،اسی نظام کے تحت ہماری ممبر فوزیہ ارشد کو ووٹ ملے ہیں،میں نے پیشکش کی کہ آپ کو ٹیکنالوجی میں پوری معاونت دیں گے،وزیراعظم نےکہا ہم ایوان میں اکثریت ثابت نہیں کرسکتےتو ہمیں رہنے کاحق نہیں،مجھے امید ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے موقف پر نظر ثانی کرے گا.

مزید پڑھیں:  عالمی برادری اسرائیلی حارجیت روکنے کیلئے کردار ادا کرے، سعودی عرب

یہی پاکستان کے فائدے میں ہے،امید ہے 179 لوگ کل وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دیں گے،ہم کیسے بتائیں بکنے والے لوگ کون ہیں؟ الیکشن کمیشن بتائے گا،ہمارے 177 اراکین اسلام آباد آگئے ہیں.

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ انسٹیٹیوشن کا کام خط لکھنا نہیں یہ نہ مناسب ہے،انسٹیٹیوشن کا کام خط لکھنا نہیں یہ نہ مناسب ہے،الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز مناسب نہیں تھی.