848307 01 02 1582381811 1 scaled

دہشتگردوں کی مالی معاونت کوروکناہماری ضرورت ہےاورہم اس پرعمل پیرا ہیں، شاہ محمود قریشی

ویب ڈیسک (اسلام آباد)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا لاہور دھماکے کی تفتیش میں سامنے آنے والی پیش رفت کے حوالے سے اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں، ہمارے انٹیلی جنس اداروں اور پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے سائنٹفک انداز میں تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئےنہ صرف معاملے کی تہہ تک پہنچے بلکہ ذمہ داروں کی گرفتاریاں عمل میں لائے ۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہمارے مستعد اداروں نےانتہائی کم وقت میں ان عناصر کو پوری طرح بے نقاب کیا جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں،تحقیقاتی اداروں نے اس دھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ ٹیرر فنانسنگ کی تحقیقات کرنے والے اداروں کو بھی اس کی جامع تحقیقات کرنی چاہئیں اور ان عوامل کو بے نقاب کرنا چاہیے جو اس طرح کی کارروائیوں کیلئے مالی وسائل مہیا کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  دسویں مرتبہ توہین عدالت پر ڈونلڈ ٹرمپ پر جرمانہ عائد، وارننگ بھی جاری

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے دائیں، بائیں کڑی نظر رکھنا ہو گی، افغانستان میں بھی کچھ عناصر اسپائیلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں-جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں، الحمد للہ آج پاکستان پہلے سے زیادہ تیار اور تجربہ کار ہےہم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہم نے اپنی سمت بھی درست کر لی ہے۔

انہوں نے کہا اپوزیشن کا کافی عرصہ سے مطالبہ تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے امور پر اعتماد میں لیا جائے،میں نے پچھلے دنوں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ دینے کیلئے مختلف پارٹیز کے اراکین کو دفتر خارجہ مدعو کیا تھا، حکومت نے بجٹ کے بعد یکم جولائی کو سہ پہر 3 بجے قومی سلامتی کے حوالے سے اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اس اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو مدعو کیا گیا ہے اس کے علاوہ تمام پارلیمانی جماعتوں سے 16/17 پارلیمنٹیرینز کو مدعو کیا جا رہا ہے۔اجلاس بلانے کا مقصد، معزز ممبران کو افغانستان اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مفصل بریفنگ دینا اور ان کو حقائق سے آگاہ کرنا ہے ۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل فوری رفاح اور کرم شالوم کی راہداریوں کو کھولے، انتونیو گوتریس

مخدوم شاہ محمود قریشی نےکہا میں واضح کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہےیا جو اس کی ضرورت ہے،منی لانڈرنگ کی روک تھام ہماری ضرورت ہے اور ہم وہ روک تھام کر رہے ہیں۔ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنا ہماری ضرورت ہے اورہم اس پر عمل پیرا ہیں،افغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہے اس لیے ہم افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہےہیں۔