جنت

جنت کی اینٹ ، سنگریزے اور مٹی کا ذکر

ویب ڈیسک: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:” ہم نے عرض کیا یارسول اللہ ! ہمیں جنت کے متعلق فرمائیں کہ جنت کس چیز سے بنی ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اس کی تعمیر اس طرح ہے کہ) ایک اینٹ سونے کی اور ایک اینٹ چاندی کی اور اس کا مسالہ (جس سے اینٹوں کو جوڑا گیا) مشک ہے اور اس کے سنگریزے جو بجھے ہوئے ہیں وہ موتی اور یاقوت ہیں اور وہاں کی مٹی زعفران ہے جو لوگ اس جنت میں پہنچیں گے وہ چین سے رہیں گے اور کوئی تنگی ، تکلیف ان کو نہ ہو گی ، وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے وہاں ان کو موت نہیں آئے گی اور کبھی ان کے کپڑے پرانے اور خستہ نہ ہوں گے اور ان کی جوانی کبھی زائل نہ ہو گی۔ ” (احمد، ترمذی، بزار، طبرانی، صحیح ابن حبان)

حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ”اللہ تبارک و تعالیٰ نے جنت کو پیدا کیا ، ایک اینٹ سونے کی اور ایک اینٹ چاندی کی، اور اس کا گارا مشک ہے اور اس کو فرمایا بات کر، اس نے کہا، یقیناً ایمان والے کامیاب ہو گئے، فرشتوں نے کہا تیرے لیے بادشاہوں کا محل ہونا مبارک ہو۔ ” (طبرانی، بزار)

ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اللہ عزوجل نے جنت کی دیوار کو ایک اینٹ سونے کی اور اینٹ چاندی سے گھیر لیا پھر اس میں نہروںکو نکالا اور اس میں درخت لگائے جب فرشتوں نے اس کے حسن کو دیکھا تو کہا، تیرے لیے بادشاہوںکے محلات مبارک ہو۔ ” (بیہقی) (جنت کے حالات)