افغانستان ہسپتالوں میں کورونا وائرس علاج

افغانستان کے صرف پانچ ہسپتالوں میں کورونا وائرس کا علاج دستیاب

افغانستان کے صرف پانچ ہسپتالوں میں کورونا وائرس کا علاج کیا جارہا ہے جبکہ دیگر 33 اسپتالوں کو ڈاکٹروں، ہیٹرز اور ادویات کے فقدان کے باعث حالیہ مہینوں میں بند کیا جاچکا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق کابل کے واحد کورونا وائرس کا علاج کرنے والے ہسپتال میں ایندھن کی کمی کے پیش نظر عملہ صرف رات کے وقت ہیٹر استعمال کرتا ہے جبکہ یہاں دن کے اوقات میں بھی خون جما دینے والی سردی ہوتی ہے، اس دوران مریض بھاری کمبلوں کا استعمال کرتے ہیں۔ مذکورہ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد گل لیوال کا کہنا تھا کہ انہیں آکسیجن سے لے کر ادویات تک تمام چیزوں کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر گل لیوال کا کہنا تھا کہ حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں، 6 ماہ قبل طالبان کے قبضے کے بعد سے ملازمین کو صرف دسمبر میں ایک ماہ کی تنخواہ دی گئی ہے۔ افغانستان کا صحت کا نظام تقریبا 2 دہائیوں سے مکمل طور پر بین الاقوامی عطیہ کنندگان کی فنڈنگز پر چل رہا ہے، جو 20 سال بعد امریکی قیادت میں اتحادی افواج کے انخلا اور طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد تباہ حالی کا شکار ہے۔ ڈاکٹر گل لیوال کا کہنا تھاکہ اومیکرون ویرینٹ کے افغانستان کو بری طرح متاثر کیا ہے لیکن یہ صرف ان کا خیال ہے کیونکہ اس ویرینٹ کے خصوصی ٹیسٹ کے لیے ملک میں اب بھی کٹس کا انتظار کیا جارہا ہے۔ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر جاوید حاضر نے کہا کہ اومیکرون ٹیسٹ کٹس کو گزشتہ ماہ کے اختتام تک آجانا چاہیے تھا لیکن اب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے اختتام میں افغانستان کو کٹس فراہم کردی جائیں گی۔

مزید پڑھیں:  روسی نائب وزیر دفاع رشوت لینے کے الزام میں گرفتار