بطور وزیراعظم میں کبھی اپنے لوگوں کو کسی ملک کیلئے قربان نہیں کرسکتا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے باغ جناح میں جلسے سے خطاب کے دوران چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بطور پرائم منسٹر 22 کروڑ پاکستانی میری ذمہ داری ہیں، میں ان کو کسی کی جنگ میں لے جاؤں اور میرے لوگ اور فوج شہید ہوں یہ میری ذمہ داری ہے، میں کبھی اپنے لوگوں کو کسی ملک کیلئے قربان نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ، نہ میں اینٹی انڈین ہوں، نہ اینٹی یورپین نہ میں اینٹی امریکن ہوں، میں انسانیت کے ساتھ ہوں، میرا رب رب العالمین ہے جو سب انسانوں کا خدا ہے اور میرے لیڈر رحمت اللعالمین ہیں جو سب انسانوں کیلئے رحمت بن کر آئے، اس لیے میں کسی قوم کے خلاف نہیں۔

چئیر مین تحریک انصاف نے کہا کہ میں دوستی سب سے چاہتا ہوں لیکن غلامی کسی کی نہیں چاہتا، یہ جو سازش ہوئی ہے یہ آپ کو غلام رکھنے کی ایک سازش ہے، ایک میر جعفر کو ہمارے اوپر مسلط کردیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ میر جعفر وہ غدار تھا جس نے انگریزوں کے ساتھ مل کر بنگال کی مغل سلطنت کے گورنر سراج الدولہ سے غداری کی اور بنگال انگریزوں کے ہاتھ چلا گیا۔ اس کے بعد بنگال پر انگریزوں نے ٹیکس لگائے ، کسانوں سے پیسہ نکالا، کسان غریب ہوگئے قحط پڑ گیا، جب انگریز آیا تو بنگال سب سے امیر صوبہ تھا اور جب وہ گیا تو بنگال سب سے غریب صوبہ رہ گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج سے تین چار مہینے ہمیں پتا چلا کہ امریکی سفارت خانے میں انہوں نے اپوزیشن اور ہمارے وہ ساتھی جو لوٹا ہوئے ان سے ملاقاتیں شروع کیں، اور پھر وہ کئی صحافی جو خاص طور پر اس سازش میں ملوث تھے ان کی بھی میٹنگ امریکی سفارت خانے میں شروع ہوگئیں، ایک صحافی نے بتایا کہ آپ کو پتا ہے ہمارے اوپر بہت پیسہ خرچ ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کی افغانستان میں مسجد پر حملے کی مذمت

انہوں نے بتایا کہ پھر امریکا میں ہمارے سفیر کی ملاقات امریکی آفیشل ڈونلڈ لو کے ساتھ ہوتی ہے۔ وہ پاکستانی ایمبیسیڈر کو کہتا ہے کہ اگر تم نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی تو پاکستان کو بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے گا، اور اگر عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاؤ کہ اس سے زیادہ شرمناک دھمکی کیا ہوگی 22 کروڑ لوگوں کی قوم کو دی جارہی ہے اور ملک کے الیکٹڈ وزیراعظم کو دی جارہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ معصومانہ سوال یہ ہے پرائم منسٹر میں ہوں تو وہ دھمکی کس کو دے رہا ہے کہ پرائم منسٹر کو ہٹاؤ، اس کے بعد سازش شروع، ہمارے 20 اراکین اسمبلی ضمیر جاگ جاتے ہیں، 20 25 کروڑ جیب میں ڈال لیتے ہیں، اتحادی چھوڑ جاتے ہیں تو بتاؤ پاکستانیوں کہ یہ سازش تھی یا نہیں۔ کونسے ملک کو اس طرح کی دھمکی دی جاتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے سوال پوچھتا ہوں کہ جو مراسلہ تھا کیا سپریم کورٹ کو اس کی تفتیش نہیں کرنی چاہئیے تھا؟

عمران خان نے کہا کہ آتے ساتھ ہی چیری بلاسم میر جعفر کو حکم ملا ڈو مور کرو دہشت گردی کیخلاف اور کام کرو۔

انہوں نے بتایا کہ میرے دور میں جب صدر ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان سے دہشتگردی ہو رہی ہے، میں نے جواب دیا کہ پاکستان وہ ملک ہے جس نے سب سے زیادہ آپ کی جنگ میں قربانیاں دی ہیں، بجائے ہمارا شکریہ ادا کرنے کہ تنقید کررہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آپ جب اپنے ملک کا دفاع کرتے ہیں ملکی مفادات پر اسٹینڈ لیتے ہیں تو وہ آپ پر پریشر ڈالتے ہیں لیکن آپ کی عزت کرتے ہیں، لیکن جب آپ بوٹ پالش کرتے ہیں چیری بلاسم سے تو وہ آپ کی عزت نہیں کرتے آپ کو اور دباتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  روس :شہریت کی درخواست میں باحجاب تصویرکی اجازت مل گئی

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ سازش آج کامیاب ہوجاتی ہے تو پاکستان کا کوئی وزیراعظم امریکا کی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ امریکا کو مجھ سے کیا گلا ہے میں نے امریکا کا کیا بگاڑا ہے؟ جب انٹرویو میں مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ امریکا کو بیس دیں گے یعنی پھر سے ان کی جنگ میں جنگ میں شریک ہوں گے تو میں نے کہا ایبسولیوٹلی ناٹ۔

ان کا کہنا تھا کہ بطور پرائم منسٹر 22 کروڑ پاکستانی میری ذمہ داری ہیں، میں ان کو کسی کی جنگ میں لے جاؤں اور میرے لوگ اور فوج شہید ہوں یہ میری ذمہ داری ہے، میں کبھی اپنے لوگوں کو کسی ملک کیلئے قربان نہیں کرسکتا۔ میں چیری بلاسم بوٹ پالش نہیں، میں اس ملک کا میر جعفر نہیں جو باہر کی قوتوں سے ملکر سازش کرکے ایک الیکٹڈ حکومت گرادے۔

انہوں نے خطاب کے دوران کہا کہ شہباز شریف پر نیب اور ایف آئی اے میں 40 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں، اگر شہباز شریف ان کیسز کے ساتھ مغربی معاشرے میں ہوتا تو اس کو مقصود چپڑاسی بھی نہ رکھتے۔ ہمارے ملک کی توہین اس سے زیادہ کیا ہوسکتی ہے کہ ایک ضمانت کے اوپر آدمی انہوں نے وزیراعظم بنا دیا، اپنے ملک میں ان کے کیا اخلاقی اسٹینڈرڈ ہیں اور ہمارے ملک میں اس کو مسلط کیا، یعنی یہ ہمیں کتنی نیچی نظر سے دیکھتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے آتے ہی اپنے خلاف کرپشن کیسز کی تحقیقات کرنے والے افسران کو ہٹا دیا۔ اب دوسرے افسر بھی ان سے ڈریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اقتدار میں آتے ہی اب انتقامی کارروائی کریں گے، یہ کوشش کریں گے فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کو میچ سے ہی باہر کردیں۔