وکیل پر تشدد کا معاملہ

پشاور:وکیل پر تشدد کا معاملہ،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر معطل

پشاور: (مشرق نیوز) وکلاء کے مطالبے پر حکومت نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمد کو معطل کردیا۔

معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ باہمی مشاورت اور تفصیلی بات چیت کے بعد بیوروکریسی اور وکلاء کے درمیان مسئلے کا تفصیہ کرلیا ہے۔ واقعے میں شامل ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کو معطل کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے دفتر پر حملے میں نامزد وکلاء کا لائسنس بھی معطل کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اور نامزد وکلاء غیرجانبدارانہ انکوائری تک معطل رہیں گے۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ میں دوبارہ حملے، 79 فلسطینی شہید

بیرسٹر سیف نے مزید کہا واقعے سے متعلق دوطرفہ شکایات اور مقدمات باہمی رضامندی سے نمٹائے جائیں گے۔ حکومت سول آفیسرز کی دوران ڈیوٹی حفاظت سےمتعلق سنجیدہ اقدامات اُٹھائے گی۔ اِس حوالے سے ایک باقاعدہ فریم ورک پر کام شروع کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب وکلا برادری نے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے جاری دھرنا ختم کردیا۔ سیکرٹری جنرل فاروق آفریدی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کی معطلی ہمارا پہلا مطالبہ تھا جو کہ حکومت نے مان لیا۔ واقعے کی جوڈیشنل انکوائری کرائی جائے۔ ہم عوام کو تکلیف نہیں دینا چاہتے اِس لیے دھرنا ختم کررہے ہیں۔ عدالتی بائیکاٹ جاری رکھنا ہے یا ختم کرنا ہے اِس کا فیصلہ خیبرپختونخوا بار کونسل کرےگی۔

مزید پڑھیں:  افغان شہریوں کو شناختی کارڈ کا اجرا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نادرا گرفتار