پیشہ ور گدا گروں کو پیسے دینے کا حکم

پیشہ ور گدا گروں کو پیسے دینے کا حکم

سوال: جہاں بھی جانا ہوتا ہے گدا گروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘ بازار میں گدا گر‘دفتر میں گدا گر‘ گاڑی سگنل پر گدا گر‘ مسجد میں گدا گر‘ گاڑی اڈا جائو تو گدا گر یہاں تک غمی خوشی کے پروگراموں میں بھی یہ پہنچ جاتے ہیں تو کیا ان لوگوں کو کچھ دینا جائز ہے؟

جواب: جس کے پاس ایک دن کھانے پینے کا انتظام موجود ہو اس کے لئے بھیک مانگنا جائز نہیں اور ایسے سائل کو کچھ دینا بھی جائز نہیں اس لئے کہ یہ اس کے حرام کام میں اس کی مدد کرنا ہے اور جو شخص اتنا فقیر ہو کہ اس کے پاس ایک دن کے کھانے پینے کا انتظام بھی موجود نہ ہو تو اس کے لئے مانگنا جائز ہے اور اس سوال پر اس کو دینا بھی جائز ہے اور اس کے پاس ایک دن کا کھانا پینا موجود ہے یا نہیں؟ اس میں انسان کے غالب گمان کا اعتبار ہے۔ لیکن اگر مانگے بغیر کوئی اپنے طور پر کسی کو کچھ دینا چاہے تو کسی کو بھی دے سکتا ہے البتہ اگر کوئی فقیر سوال کرے اور اس کو دینے کو جی نہیں چاہتا تو بھی اسے جھڑکنا جائز نہیں خواہ فقیر کا رویہ نا مناسب ہو۔