کیا پیپر میرج کے ذریعے نکاح منعقد ہو جاتا ہے؟

کیا پیپر میرج کے ذریعے نکاح منعقد ہو جاتا ہے؟

سوال: حکومت سے کوئی کام نکلوانے کیلئے اگر کسی عورت سے پیپر میرج کی جائے تو جائز ہے یا نہیں؟مثلاً کسی ملک کا ویزہ حاصل کرنے کیلئے کیا جائے یا زمین کے کاغذات بنانے کیلئے بعض اوقات یہ طریقہ اختیار کیا جاتا ہے کہ مہر میں لکھ کر واپس اپنے نام ٹرانسفر کیا جائے، اس میں عورت صرف کاغذات میں بیوی ظاہر کی جاتی ہے اور اس مقصد کیلئے اس عورت کو کچھ پیسے بھی دیئے جاتے ہیں جبکہ رخصتی وغیرہ کچھ نہیں ہوتی۔

جواب: نکاح فارم اگر بھرا جائے کہ دولہا کے خانہ میں لڑکے کا نام لکھا جائے اور دلہن کے خانہ میں لڑکی کا نام لکھا جائے اور پھر یہ لوگ دستخط بھی کر لیں لیکن باقاعدہ کوئی نکاح کی تقریب نہ ہو تو یہ تو نکاح نہیں ہوگا اور اگر باقاعدہ نکاح کیا جائے تو دونوں میاں بیوی بن جائیں گے، تو پیپر میرج میں ایک پہلو اس نکاح کے منعقد ہونے نہ ہونے کا ہے۔ دوسرا پہلو اس کے ثواب اور گناہ ہونے کے متعلق ہے اس پہلو سے شرعاً ایسا نکاح جائز نہیں کیوں کہ اس میں مقصود کسی عورت کو بیوی بنانا نہیں ہوتا بلکہ حکومت کو دھوکہ دینا اور اپنا کوئی کام نکالنا مقصود ہے اس لئے اس طرح کے نکاح سے احتراز لازم ہے۔