اجتماعی زندگی کی نزاکتوں کا احساس کیسے کریں

اجتماعی زندگی کی نزاکتوں کا احساس کیسے کریں؟

مالکم فوربس کا ایک بہت با معنی قول ہے۔ اس نے کہا کہ مسئلہ کا حل پیش کرنا ان لوگوں کے لئے بہت آسان ہے جو مسئلہ کے بارے میں بہت کم واقفیت رکھتے ہوں:

It’s so much easier to suggest solutions when you don’t know too much about the problem.
The sayings of chairman malcolm

انسان کی اجتماعی زندگی میں جب ایک مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اس کی حیثیت ایسی ہی ہوتی ہے جیسے کانٹوں کے ڈھیر میں آدمی کے دامن کا الجھ جانا۔ ایسی حالت میں اگر آدمی بے سوچے سمجھے کھینچ تان شروع کر دے تو دامن اور زیادہ الجھ جائے گا اور پھر اگر اس سے نکلے گا بھی تو پھٹ کر نکلے گا۔ایسی حالت میں ہمیشہ ضرورت ہوتی ہے کہ برداشت سے کام لیا جائے۔صورت حال کا پورا اندازہ کر کے نہایت ہوشیاری کے ساتھ اپنے آپ کو منوانے کی کوشش کی جائے۔
مگر جو شخص دور کھڑا ہوا ہو۔جس کی صورتحال کی نزاکت کا پورا اندازہ نہ ہو وہ بے تکان بولے گا اور برجستہ حل پر حل پیش کرتا چلا جائے گا۔

اجتماعی زندگی ایک بے حد پیچیدہ چیز ہے۔ اجتماعی زندگی میں یہ ممکن نہیں ہوتا کہ آدمی بس یک طرفہ کارروائی کرنے لگے۔ اجتماعی زندگی میں اپنی اور دوسروں کی قوت کے تناسب کا اندازہ کرنا پڑتا ہے۔اجتماعی زندگی میں یہ کوشش کرنی پڑتی ہے کہ آخری حد تک دوسروں کے ٹکرائو سے بچتے ہوئے اپنا مقصد حاصل کیا جائے، اجتماعی زندگی میں دیکھنا پڑتا ہے کہ فوری طور پر کیا چیز قابل حصول ہے اور وہ کون سی چیزیں ہیں جن کے لئے ہمیں انتظار کی پالیسی اختیار کرنا چاہئے۔

جس شخص کو اجتماعی زندگی کی نزاکتوں کا احساس ہو وہ یقینی طور پر اجتماعی زندگی کے معاملہ میں بے حد حساس ہو جائے گا۔ وہ تجویز پیش کرنے سے پہلے اس کے بارے میں ہزار بار سوچے گا۔ اس کے برعکس جس شخص کو مذکورہ بالا نزاکتوں کا احساس نہ ہو وہ بے تکان تجویزیں پیش کرے گا۔ اس کی بے حسی اس کے دماغ کو تجویزوں کا کارخانہ بنا دے گی۔