جلسہ میں امدادی خیموں کے استعمال پر جے یو آئی تنقید کی زد میں

ویب ڈیسک : بلوچستان میں سیلاب زدگان کی بحالی اور امداد کیلئے بیرون ممالک سے بھیجے گئے خیموں کوجے یو آئی کے جلسے میں بطور قالین استعمال کرنیکی فوٹوزاورویڈیوزنے سوشل میڈیاپر دھوم مچادی ہے سوشل میڈیاکے صارفین کے مطابق سیاسی حکام کی اس حرکت سے نہ صرف سیلاب زدگان کی حق تلفی ہوئی ہے بلکہ بیرونی سطح پر پاکستان کی شدید بد نامی ہوئی ہے جس پر احتساب لازمی ہوگیا ہے
مولانا فضل الرحمن کے اس جلسے کی فوٹوز اور ویڈیو ز تین روز سے سوشل میڈیا پرٹاپ ٹرینڈ اورجے یو آئی شدید تنقید کی زد میں ہے واضح رہے کہ چند روز قبل بلوچستان میں جے یو آئی کا جلسہ تھا جس میں جلسے کے شرکاء کیلئے لگائی گئی کرسیوں کے نیچے یو این ایچ سی آر کی جانب سے ممکنہ طورپربے گھر سیلاب زدگان کیلئے بھیجے گئے امدادی خیموں کو بطور قالین بچھایاگیا تھا حالانکہ بلوچستان میں ہزاروں کی تعداد میں خاندان بے گھر ہوئے ہیں اس وقت وہ کھلے آسمان اور بوسیدہ خیموں میں پڑے ہوئے ہیں ان حالات میں مذکورہ متاثرین کی داد رسی کی بجائے خیموں کا جلسے میں استعمال اور موجودگی بذات خود ایک سوالیہ نشان ہے اس جلسے کی فوٹوز سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پرپنڈال کی ویڈیوز کو بھی شیئر کیا گیاجس کے وائرل ہونے کے بعدصارفین نے اس پر سنجیدہ اور مزاحیہ تبصروںکے انبارلگادئیے ہیں
سوشل میڈیا صارفین نے جے یو آئی کی قیادت پر اس حوالے سے نہ صرف شدید تنقید کی ہے بلکہ اس واقعہ سے غیر ممالک میں پاکستان کی عزت اور وقار کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے دوسری جانب جے یو آئی کے رہنما اورکارکن سوشل میڈیا پر خاموش ہے اور اس بارے میں کوئی موقف نہیں دیا جارہا ہے ۔

مزید پڑھیں:  چکدرہ دیر ڈیڑھ سو کلومیٹر مین شاہراہ ٹھوٹ پھوٹ کا شکار، عوام کو مشکلات