عدلیہ کرپٹ

عدلیہ کوکرپٹ قراردینے کے خلاف درخواست خارج

ویب ڈیسک:ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے خیبر پختونخوا کی عدلیہ کو کرپٹ ترین قرار دینے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کو پشاور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کی جانب سے واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔ جسٹس روح الامین کی سر براہی میں قائم دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اپنایا گیا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے
جس میں خیبر پختونخوا کی عدلیہ کو کرپٹ ترین جبکہ پنجاب پولیس کو سب سے زیادہ کرپٹ قرار دیا گیا تھا۔ درخواست کے مطابق یہ رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں اور اس سے اس صوبے کی پوری عدلیہ کیساتھ ساتھ ججز کا وقار بھی مجروح ہوا ہے اسلئے یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ۔ درخواست کے مطابق خیبر پختونخوا کی عدلیہ کو سکینڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو حقائق کے برعکس ہے ۔دوران سماعت عدالت نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ کہاں پر توہین عدالت ہوئی ہے؟ دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست گزار نے توہین عدالت کی درخواست واپس لی جس کی بناء پر عدالت نے رٹ خارج کردی۔

مزید پڑھیں:  کمر توڑ مہنگائی برطانیہ کے بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت کو لے بیٹھی