پشاور ہسپتال انتظامیہ

پشاور،5ہزار بیڈکے ہسپتالوں میں بچی کو1 بستر نہ مل سکا

ویب ڈیسک:پشاورمیں5ہزاربستروں پر مشتمل بڑے ہسپتالوں میں ایک نوزائیدہ بچی کو بیڈ نہ مل سکا۔ یہ بچی ایک پرائیویٹ اورتین تدریسی ہسپتالوں کے درمیان فٹ بال بنی رہی۔ بچی کو ای اور نجی ہسپتال میں منتقل کرنے کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ روز پشاور شہر کے ایک نجی ہسپتال عرفان ہسپتال سے20روز کی نوزائیدہ بچی کو11 فروری کو علاج کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے صوبہ کے سب سے بڑے ہسپتال ایل آر ایچ ریفر کیا گیا ۔ ہسپتال انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ اس ہسپتال میں 18سو سے زائد بستر ہیں اور تمام لوگوں کا علاج دیا جارہا ہے لیکن چونکہ تمام نظام مینجرز کے ہاتھوں میں ہیں اس لئے مریضوں کے داخلے کا نظام بھی غیر ڈاکٹر افراد نے سنبھالا رکھا ہے۔
جب بچی کے والدین ایل آر ایچ آئے تو بچی کیلئے بستر دستیاب نہیں تھا جس کے بعد ٹرینی میڈیکل آفیسر نے بچی کو صوبہ کے دوسر ے بڑے ہسپتال کے ٹی ایچ ریفر کیا ۔ یہ ہسپتال صوبے کا دوسرا بڑا ہسپتال بتایا جارہا ہے لیکن اس بچی کیلئے اس ہسپتال میں بھی چند فٹ کی جگہ نہیں تھی۔ کے ٹی ایچ کے ڈاکٹروں نے بچی صوبہ کے تیسرے بڑے ہسپتال ایچ ایم سی ریفر کردی لیکن یہ ہسپتال بھی بچی کو بستر دینے سے انکاری ہوگیا۔ سرکاری ہسپتالوں میں بچی کو علاج کی بنیادی سہولت نہ ملنے پر بچی کو ایک نجی ہسپتال داخل کردیا گیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  عمران خان کی ملک دشمنی کی ہر سازش ناکام ہو رہی ہے،رانا تنویر