سینی ٹیشن کمپنیوں

گورنرنے سینی ٹیشن کمپنیوں کوبوجھ قراردے دیا،ختم کرنے کی تجویز

ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا نے ہسپتالوں میں نافذ میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ کے بعد صوبے کی سینی ٹیشن کمپنیوں کو بھی بوجھ قرار دیدیا اور انہیں ختم کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ گزشتہ روز پشاور میں احتجاجی بلدیاتی ملازمین کے ساتھ ملاقات میں گورنر خیبر پختونخوا غلام علی نے بلدیات میں سینی ٹیشن کمپنیوں اور ہیلتھ میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ کو غیر ضروری قرار دیکر خزانہ پر بوجھ قرار دیا اور کہا کہ ایسے غیر ضروری اداروں کو فوری ختم کرنا چاہئے۔
ذرائع کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی حکومت کو اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کی ہیں اور بلدیاتی اداروں کے ملازمین کے لئے سروس سٹر کچر کی فراہمی بھی یقینی بنانے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔ نگراں حکومت اور گورنر خیبرپختونخوا ایم ٹی ایم آئیز کو ختم کرنے کی خواہش پہلے ہی ظاہر کر چکے ہیں اب سینی ٹیشن کمپنیوں کو ختم کرنے کی خواہش بھی کردی گئی ہے
تاہم صوبہ میں اس وقت ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جاری خیبر پختونخوا سٹیز امپروومنٹ پراجیکٹ شروع کرنے سے قبل یہ معاہدہ کیا گیا تھا کہ یہ منصوبہ سینی ٹیشن کمپنیاں ہی کریں گی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک ٹی ایم ایز کے ذریعے اس منصوبے کو چلانا نہیں چاہتی اس منصوبہ کی وجہ سے صوبائی حکومت سینی ٹیشن کمپنیاں ختم نہیں کر سکتیں۔

مزید پڑھیں:  چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات، آج سماعت ہوگی