مفت آٹا فراہمی

رمضان پیکیج کے تحت پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں مفت آٹے کی فراہمی شروع ہوگئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر خصوصی رمضان پیکیج پر عملدرآمد کا آغاز ہوگیا ہے جس کے تحت غریب خاندانوں کو مفت آٹا فراہم کیا جائے گا، شعبان کی25 تاریخ سے رمضان کی 25 تاریخ تک ہر غریب خاندان کو آٹے کے 3 تھیلے ملیں گے، وزیراعظم دیگر صوبائی حکومتوں کو بھی غریب عوام کو مفت آٹا فراہم کرنے کی ہدایت کرچکے ہیں، میڈیا اطلاعات کے مطابق ہر رجسٹرڈ صارف کو پہلی مرتبہ دس کلو آٹے کا ایک تھیکہ ملے گا اور دو تھیلے 7 دن بعد ملیں گے، پورے مہینے کیلئے آٹے کے تین تین تھیلے ملیںگے، مفت آٹے کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے اور آٹے کی تقسیم شفاف طریقے سے یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے، جہاں تک غریب عوام کو مفت آٹے کی فراہمی کا تعلق ہے اس حوالے سے حکومتی اقدامات یقیناً قابل ستائش ہیں تاہم ابھی حال ہی میں ایک خبر وائرل ہوئی تھی جس میں ایک آٹا ڈیلر کی جانب سے مفت سرکاری آٹے کے تھیلے تبدیل کرنے کا ذکر کیا گیا تھا، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے ہاں بدعنوانی کس حد تک معاشرے میں سرایت کر چکی ہے اور ظاہر ہوتا ہے کہ جوآٹا سرکاری طور پر غریب لوگوں کیلئے تھا اسے کس طریقوں سے بدعنوان عناصر نے ناجائز طور پر کھلی مارکیٹ میں پہنچا کر قابل فروخت بنا دیا ہے۔ ماضی میں ایسی ہی صورتحال یوٹیلٹی سٹورز کے رمضان پیکیج کے اندر دیکھنے کو ملتی رہی جب سستا گھی، تیل، آٹاا اور چینی سٹورز پرپہنچنے سے پہلے ملی بھگت کے تحت کھلی مارکیٹ میں پہنچا دی جاتی تھی اور عوام لمبی قطاروں میں گھنٹوں شدید گرمی میں روزے کی حالت میںان سٹورز کے باہر انتظار ہی کرتے رہ جاتے تھے، اس لئے حکومت لاکھ بھی کہے کہ موجودہ مفت آٹے کی ترسیل میں شفاف طریقے سے کام لیا جائیگا مگر ”عادی مجرم”اپنے لئے بدعنوانی کی راہیں بہرصورت تلاش کرہی لیتے ہیں اور ممکن ہے کہ اس حوالے سے آئندہ ہفتے دو ہفتے کے دوران میڈیا پر منفی خبریں سامنے آ جائیں تاہم اللہ کرے کہ حکومت کی توقعات پوری ہوں اور مفت آٹے کی تقسیم شفاف طریقے سے ہی ہوسکے، البتہ صرف پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے علاوہ دیگر صوبوں میں بھی وہاں کی حکومتیں اپنے غریب عوام کو اس سہولت سے مستفید کرنے کیلئے ضروری اقدام کریں اور رمضان المبارک کے دوران مفت آٹے کی تقسیم کو ممکن بنائیں۔

مزید پڑھیں:  موروثی سیاست ۔ اس حمام میں سب ننگے