سیاسی فیصلے پر نظر ثانی

محکمہ خزانہ نے مختلف کیڈرکے تقریبا لاکھ تک ٹیچرزکی اپ گریڈیشن پر تخمینہ لاگت اور تکنیکی مسائل کی نشاندہی کی روشنی میں اس فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا فیصلہ ناگزیر اس لئے تھا کہ یہ ایک سوچ سمجھ کر حکومتی فیصلہ نہیں بلکہ ایک ایسا سیاسی فیصلہ تھا جس کا بار اس حکومت یا کابینہ نے نہیں اٹھانا تھا بلکہ آئندہ کی حکومت پراس کی بھاری ذمہ داری ڈالی گئی تھی جسے اٹھانے کی استطاعت ہوتی تو شاید اس پر نظرثانی اور غور کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہ کی جاتی یہی وجہ ہے کہ محکمہ قانون سے اپ گریڈیشن کے معاملہ پر قانونی رائے طلب کر لی گئی ہے محکمہ قانون سے رائے ملنے کے بعد اس بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گااس سلسلے میں محکمہ خزانہ سے محکمہ قانون کو بھیجے گئے مراسلہ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پرائمری سکول ٹیچرز کی پوسٹ کو سکیل12سے سکیل14، سینئر پرائمری سکول ٹیچرزکو سکیل14سے سکیل15 اور ایس ایس ٹی میل اور فی میل کو سکیل16سے سکیل 17میں رواں سال یکم جولائی سے اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی تھی ۔ مراسلہ کے مطابق اس سے قبل محکمہ خزانہ نے بالترتیب سال 2007، 2008 اور 2012 میں ان اسامیوں کو تین بار اپ گریڈ کیا ہے اب گزشتہ حکومت ایک مرتبہ پھر یہ فیصلہ کر گئی ہے جس کے نتائج وعواقب پر غور کرکے فیصلہ کرنے کی ذمہ داری اور ضرورت ہی محسوس ہی نہیں کی گئی اب یہ آنے والی حکومتوں کے لئے درد سر ہو گا اور اساتذہ کو احتجاج کا ایک اور موقع ہاتھ آئے گا کہ حکومت اسے منسوخ نہ کر سکے مشکل صورتحال یہ بن گئی ہے کہ اگر سابق کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں جملہ اسامیوں کو اپ گریڈ کیا جاتاہے تو فوری طورپر اس معاملے میں بڑے مالیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے صوبائی خزانہ پر بھاری بوجھ پڑے گا جس کی وہ متحمل نہیں ہوسکتی۔اساتذہ اپ گریڈیشن کے لئے طویل جدوجہد کرتے رہے مگر سابق حکومت نے اس وقت تک توجہ نہ دی جب تک اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ نہیں کیاگیا دم رخصت مختلف منصوبوں کا اعلان ہی نہیں کیا گیا بلکہ بہت سے نامکمل منصوبوں کا افتتاح بھی عجلت میں کیا گیا یہ سارا عمل سیاسی اور دکھاوے کا تھا جس کامقصد عوام کوجھانسا دینے کے سوا کچھ نہ تھا اساتذہ کو بھی اس صورتحال کا ضرور اندازہ ہوگا بہرحال غور و حوض کے بعد اگر صوبہ اس کا متحمل ہوسکتا ہے تو فبہا بصورت دیگر کسی دبائو میں آئے بغیر اس پر نظر ثانی کی جائے ۔

مزید پڑھیں:  میر علی میں دہشت گردی