معاشی صورتحال کی تکلیف دہ تصویر

وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاکستان اکنامک سروے 2022-23 پیش کرنے کے موقع کو بہت مختصر رکھ سکتے تھے جس میں انہوں نے اپنے علاوہ ساری چیز کو مورد الزام ٹھہراتے رہے یہ دیکھنا مشکل نہیں تھا کہ اسے اتنے دفاعی ہونے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی۔ اس لئے کہ تمام تر دعوئوں کے باوجود زیادہ تر اہم اہداف حاصل نہ ہوسکے معیشت بمشکل چلتی رہی، افراط زر نے شہریوں کی قوت خرید کو تباہ کر دیا، اور ہر چیز نے کسی غیر متوقع محرک کی عدم موجودگی میں مسلسل سست روی کے امکان کی طرف اشارہ کیا۔شاید ہمدردی کرنا آسان ہوتا اگر کچھ خود تشخیص اور اضطراری کارکردگی ظاہر ہوتی۔ بہر حال، شدید بحران کے ادوار میں بھی امید کی جا سکتی ہے کہ ان کا مستقبل کسی ایسے شخص کے ہاتھ میں ہو جو درپیش چیلنجوں کے بارے میں ایماندار اور صاف گوئی سے کام لے۔اس کے بجائے،وزیر خزانہ کی تقریر کا معاشی جائزے کی بجائے سیاسی زاویئے کی طرف جھکائو زیادہ رہا۔ وہ زیادہ تر حکومت میں اپنے آخری دور کے اچھے دنوں کا تذکرہ کرتے رہے، بظاہر ناقدین کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ معیشت کو سنبھالنے کی ان کی صلاحیت کو ان کی حالیہ کارکردگی پر نہیں بلکہ ان کے 2013-2017 کے دور میں ان کی ‘کامیابیوں’ سے پرکھا جانا چاہیے۔یہ ایک آسان دلیل تھی یہ جانتے ہوئے کہ معیشت کو پچھلی بار اقتدار میں رہنے سے بالکل مختلف حالات کا سامنا تھا۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں ناکامی کا الزام پی ٹی آئی کے گزشتہ سال ایندھن کی قیمتوں کو منجمد کرنے کے فیصلے پر لگایا، جس کا ان کا دعوی تھا کہ قرض دہندہ کے اعتماد کو ‘ناقابل تلافی’ نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے معیشت کی افسوسناک حالت کے حوالے سے بھی کوئی ذمہ داری قبول کرنے سے گریزکیا۔اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ یہ ایک خوفناک سال تھا، جس میں روس-یوکرین کے تنازعے سے پیدا ہونے والے عالمی بحرانوں اور گزشتہ سال کے بعد آنے والے تباہ کن سیلابوں نے ہماری معیشت کو غیر متوقع طریقوں سے تباہ کر دیا۔اسحاق ڈار کو کم از کم اس عرصے میں ملک کو درپیش بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وزارت خزانہ کی کوششوں کی تفصیل بتانی چاہیے تھی۔اس بحث سے گریز کرتے ہوئے، اس نے صرف اس خیال کو تقویت بخشی کہ ایک ملک بحران سے دوسرے بحران میں ڈھل رہا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے ایسے حالات میں بہتری کی امید خوش امیدی کے سوا کچھ نہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:  مذاکرات ،سیاسی تقطیب سے نکلنے کا راستہ