آئی ایم ایف کو تشویش

آئی ایم ایف کو بجٹ میں اخراجات اور ٹیکسز پر تشویش ہے، وزیر مملکت

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجٹ کےحوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے، انہیں اخراجات اور ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے۔
ویب ڈیسک: وزیر مملکت برائے خزانہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے بہت سی چیزوں پر سوال اٹھائے ہیں جس پر اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کے ساتھ ورچوئل بات چیت کی ہے۔
انہون نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے نے بجٹ کےحوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے، اسے اخراجات اور ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے۔
عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ہم نے عالمی مالیاتی ادارے کوبجٹ کی حکمت عملی اور وژن سے آگاہ کیا، بجٹ کا مقصد معاشی گروتھ لانا ہے تاہم عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ اسٹریٹیجک لیول پر بات چیت ہورہی ہے، اخراجات سمیت دیگر اعداد و شمار پر مزید تکنیکی بات ہوگی۔
وزیر مملکت نے زور دیا کہ پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا، صرف قانون میں گنجائش رکھی ہے، اگرضرورت پڑی تو پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اونچ نیچ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ پاور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک حکام سے بھی بات چیت کرے گا، ایکسچینج ریٹ اورپالیسی ریٹ پر عالمی مالیاتی ادارہ سٹیٹ بینک سے بات کرے گا، حکومت معاشی استحکام کے علاوہ کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔
علاوہ ازیں سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیکس وصولی کے ہدف کو ناکافی اور پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:  سعودی وفد آج پاکستان پہنچے گا، بڑی سرمایہ کاری متوقع