خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، 13 بچے جاں بحق، 153 یونین کونسل حساس

ویب ڈیسک: خسرہ کے آئوٹ بریک کے بعد محکمہ صحت نے خیبرپختونخوا کے 14 اضلاع کی 135 یونین کونسلوں کو حساس قرار دیتے ہوئے 6 روزہ انسداد خسرہ مہم شروع کر دی ہے۔ اس مہم کے دوران 6 ماہ سے 5 سال تک کی عمر کے 8 لاکھ 96 ہزار سے زائد بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوائے جائیں گے۔ ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک صوبہ کے مختلف اضلاع میں خسرہ کے شک میں 4 ہزار 822 بچوں کی سکریننگ کی گئی ہے جن میں سے 2 ہزار 390 بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ مجموعی طور پر 22 بچوں کا انتقال ہوا ہے جن میں سے 13 بچے خسرہ کی بیماری کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
خسرہ کے اس آئوٹ بریک نے دو سال سے پانچ سال کے عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے جس پر محکمہ صحت نے ہنگامی بنیادوں پر 14 اضلاع کے 135 یونین کونسلوں میں گذشتہ روز سے انسداد خسرہ مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ مہم 24 جون تک جاری رہے گی اس دوران ڈی آئی خان کے27 یونین کونسلوں، چارسدہ کے 20 یونین کونسلوں، شمالی وزیرستان کے 10 یونین کونسلوں، باجوڑ کے 10 یونین کونسلوں اور پشاور کے 18 یونین کونسلوں میں مہم چلائی جائے گی۔ ہنگو کے 9، کوہاٹ کے 8 اور مردان کے 10 یونین کونسلوں میں مہم چلائی جائے گی۔ ضلع کرک کے 6 یونین کونسلوں اور دیر اپر، دیر لوئر اور ہری پور میں چار، چار یونین کونسلوں، نوشہرہ میں تین اور ٹانک میں 2 یونین کونسلوں میں انسداد خسرہ مہم چلائی جائے گی۔ مہم میں مجموعی طور پر 8 لاکھ 96 ہزار 35 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوائے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  عدلیہ میں‌مداخلت پر توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے تھی، سپریم کورٹ