اٹک جیل انتظامیہ

اٹک جیل انتظامیہ کا وکلاء کو عمران سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار

ویب ڈیسک: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا ہے کہ اٹک جیل کی انتظامیہ نے عمران خان سے ملاقات کروانے سے انکار کر دیا ہے۔ نعیم پنجوتھا کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے اٹارنی اور دیگر دستاویزات پر دستخط کروانے ہیں لیکن جیل انتظامیہ نے عمران خان سے ملاقات کروانے سے انکار کر دیا، ہم وکالت نامے اور دیگر دستاویزات سائن کروانا چاہتے تھے، یہ ہمارا قانونی حق ہے۔ وکیل عمران خان نے بتایا کہ جیل انتظامیہ نے کہا کہ پاور آف اٹارنی کے لیے پیر کو رابطہ کریں، اگر آج پیر کو بھی ملاقات نہ کرنے دی گئی تو ایک دن مزید ضائع ہو جائے گا۔ نعیم حیدر پنجوتھا کا کہنا تھا کہ ہم نے ملاقات کرنے کے لیے سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک اور ایڈیشنل ہوم سیکرٹری سے رابطہ کیا لیکن ہمیں اجازت نہیں دی جارہی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔ عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے اسلام آباد منتقل کیا تھا جہاں سے انہیں اٹک جیل منتقل کیا گیا۔ دریں اثناء چیئرمین پی ٹی آئی نے اتوار کے روز جیل میں اپنا زیادہ وقت کتب کا مطالعہ کرتے گزارا۔ جیل ذرائع کے مطابق گزشتہ شب جیل پہنچنے پر چیئرمین پی ٹی آئی نے نماز عشاء ادا کی اور رات کو جیل کا تیار کیا ہوا کھانا کھایا۔ کچھ وقت سونے کے بعد رات کے آخری پہر نماز تہجد کے لیے اٹھے اور نماز فجر ادا کرنے کے بعد جیل کا مہیا کردہ ناشتہ کیا جس میں ڈبل روٹی کے سلائس، مکھن، فرائی اور ابلا ہوا انڈہ و چائے شامل تھی۔
جیل ذرائع کا کہنا تھا جیل میں پہلی رات اور پہلے دن چیئرمین پی ٹی آئی کچھ بے چین ضرور رہے تاہم انہوں نے کسی قسم کی شکایت نہیں کی اور مورال ہائی رکھتے دکھائی دئیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلی رات کا کھانا صبح کا ناشتہ اور دن کا کھانا جیل مینول کے مطابق دیا گیا، دن بارہ بجے جیل میں تیار کھانے میں دال روٹی دی گئی تاہم انہوں نے پھل کھانے پر ہی اکتفا کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل مینول کے مطابق استعمال کا ضروری سامان تولیہ، ٹشو پیپر، منرل واٹر، عینک، تسبیح، گھڑی، کرسی، زمین پر سونے کے لیے میٹرس فراہم کیا گیا ہے جبکہ وہ اپنے ہمراہ کتب بھی لائے ہیں اور زیادہ وقت مطالعہ کرتے ہوئے گزارا۔ سابق وزائے اعظم کو اسیری کے دوران ٹی وی، اخبار، لکھنے پڑھنے، اسٹیشنری، ایئر کنڈیشن، چھوٹا فریج یا روم کولر و بستر اور مشقتیوں کی اجازت ہوتی ہے تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے ان سہولیات کو ہوم ڈیپارٹمنٹ یا عدالت کی اجازت سے مشروط کیا گیا ہے۔ چیرمین پی ٹی آئی کی ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں اسیری کے باعث سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے جیل کے اندر بھی بیرک کے گرد محکمہ جیل خانہ جات کے کمانڈوز تعینات ہیں جبکہ آئوٹر کارڈن پر جیل پولیس تعینات ہے اسی طرح جیل کے بیرونی اطراف بھی ضلعی پولیس اور رینجرز کو تعینات رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ٹی20ورلڈکپ جیتنے پر قومی کھلاڑیوں کیلئے بڑے انعام کا اعلان