سرمنڈاتے ہی اولے پڑے

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی اپنی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی جس طرح مہنگائی نے”سلامی” دی اس حوالے سے پورے ملک میں دہائی مچی ہوئی ہے ‘ پٹرول قیمتوں میں یکدم بڑے اضافے کے بعد نہ صرف ٹرانسپورٹروں نے کرائے بڑھا دیئے ‘ بلکہ خود سرکار کی اپنی ملکیت میں چلنے والی ریلوے کی جانب سے بھی کرائیوں میں اضافہ کردیاگیا ہے ‘اگرچہ ابھی پی آئی اے کی جانب سے کرایوں میں بڑھوتری کے بارے میں خبر سامنے نہیں آئی تاہم اس کی جلد ہی توقع کی جارہی ہے اور ممکن ہے کہ ان سطور کے شائع ہونے تک ہوائی جہازوں کے کرائے بھی بڑھا دیئے جائیں ‘ اس صورتحال کے جو نتائج برآمد ہو رہے ہیں ان پرکسی تبصرے کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے اس لئے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کااثر لامحالہ زندگی کے ہر شعبے پر پڑتا ہے ‘ خصوصاًٹرانسپورٹ کے حوالے سے نہ صرف اشیاء کی نقل وحمل بلکہ پبلک ٹرانسپورٹ ‘ شہروں میں چلنے والی ٹیکسیاں ‘ رکشے ‘ چنگ چی ‘ سوزوکیاں ‘ ڈاٹسن وغیرہ کے کرایوں میں اضافہ ناگزیر ہوجاتا ہے جن کا اثرعام آدمی پر پڑتا ہے کہ اشیائے صرف اور دیگر شعبوں کی اشیاء مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ آگے چل کرگیس اوبجلی کے بلوں میں مزید ا ضافہ لازمی ہو جاتا ہے یوں عام غریب آدمی کی زندگی جو پہلے ہی کانٹوں کی سیج پر گزر رہی ہے ‘ اور بھی مشکل ہوجائے گی ایک عام غریب آدمی جس کی آمدن چند سو روپے روزانہ کے دائرے میں مقید ہوتی ہے وہ اتنی مہنگائی کیسے برداشت کرسکے گا؟ ‘ اس پرحکومت کو ضرور سوچنا چاہئے ‘ اس صورتحال میں خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ واپس لینے کامطالبہ بالکل جائز اور مبنی برحقیقت ہے ‘ چیمبر کے قائم مقام صدر کی اس بات سے اتفاق کئے بنا کوئی چاری نہیں ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کو بلند ترین سطح پرلے جانے سے صنعتی پیداواری لاگت مزید بڑھے گی جس سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہونے سے مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام براہ راست متاثر ہوں گے’ امر واقعہ یہ ہے کہ کاروباری طبقہ موجودہ نگران مرکزی حکومت سے جو امیدیں وابستہ کئے بیٹھا ہے اس کے مطابق حکومت زبوں حالی کا شکار ملکی معیشت کو صحیح سمت میں ڈالنے کیلئے اقدامات اٹھائے گی کیونکہ کاروباری ‘ تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں سابق حکومتوں کی معاشی پالیسیوں اور عدم توجیہی کی وجہ سے پہلے ہی شدیدمشکلات سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری میں پہلے ہی اضافہ ہو چکا ہے اور اگر اب بھی ان معاملات کی جانب توجہ نہ دی گئی اور مہنگائی بڑھانے کی پالیسی جاری رہی تو ملک کی معیشت کے انتہائی مسائل میں گھرنے اور معیشت کے ٹھپ ہونے تک نوبت جا سکتی ہے ‘ مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی بھی آج (بروز جمعہ) بھرپوراحتجاج کی کال دے چکی ہے جو ظاہر ہے عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہے ‘ اس لئے نگران حکومت اس جانب توجہ دے کر مناسب اقدام کرے گی تاکہ مہنگائی میں مزید اضافہ نہ ہوسکے ۔

مزید پڑھیں:  گیس چوری اور محکمے کی بے خبری