منشیات کیس میں گرفتار ملزم جاں بحق،لواحقین کااحتجاج

ویب ڈیسک: پشاور میں پولیس حراست میں منشیات کے مقدمے میں گرفتار ملزم جاں بحق ہوگیا جس کے خلاف لواحقین نے ایل آر ایچ ایمرجنسی کے سامنے روڈ بلاک کرکے دھرنا دیا اور یکہ توت پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ روز پشاور سینٹرل جیل منتقل کئے گئے ملزم شمشیر علی ولد فضل الرحمان کی حالت بگڑ گئی اور بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ خواتین سمیت ان کے لواحقین نے ایل آر ایچ ایمرجنسی گیٹ کے سامنے سڑک پر دھرنا دیا جس سے ٹریفک بلاک ہوگئی ۔
ان کے رشتہ داروں نے بتایا کہ یکہ توت پولیس نے 10اکتوبر کو سپیرئیر سائنس کالج کے قریب گھر پر چھاپہ مارا اور شمشیر علی سمیت اللہ رکھا، ملک تاج، شہزاد اور زیارت گل کو گرفتار کیا گیا جہاں شمشیر پر پولیس نے تشدد کیا جس سے اس کی حالت خراب ہوگئی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے رات 1بجے گھر کا تقدس پامال کرتے ہوئے چھاپہ مارا اور کئی روز تک شمشیر علی کے ساتھ انہیں ملنے نہیں دیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان سے رقم بھی لی گئی اور ان کا ایک گرفتار رشتہ دار زیارت گل تاحال غائب ہے۔ادھر ڈی ایس پی سبرب مختیار علی کے مطابق ملزم شمشیر علی کو یکہ توت پولیس نے منشیات مقدمہ میں گرفتار کیا تھا اور جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان نادر نے متوفی کو جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ روز سنٹرل جیل سے علاج کیلئے ہسپتال لایا گیا جہاں اس کی حالت بگڑ گئی ۔
پولیس کے مطابق ملزم کیخلاف 870 گرام چرس اور 200 گرام آئس کا مقدمہ درج ہے ۔ متوفی کی نعش پوسٹ مارٹم رپورٹ کیلئے منتقل کرکے تفتیش شروع کردی گئی ۔ دریں اثناء شمشیر علی کی ہلاکت اور زیارت گل کی رہائی کیلئے لواحقین نے تھانہ یکہ توت پر دھاوا بول دیا اور تھانے کا گھیرائو کرلیا جس میں راولپنڈی سے آنے والے شمشیر علی کے رشتہ دار بھی شامل تھے۔ انہوں نے سڑک پر ٹائر بھی جلائے اور روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا تھا جس پر پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔ بتایا جارہا ہے کہ پولیس نے زیارت گل کو چھوڑ دیا تھا ۔

مزید پڑھیں:  بی آر ٹی پشاور کے کرایوں میں اضافے کی تیاریاں