غزہ پر زمینی حملہ شروع،تمام اسپتالوں سے انخلا کی وارننگ

ویب ڈیسک:اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر پر بڑا حملہ کردیا اور شاہراہ صلاح الدین سے گزرنے والی گاڑیوں پر گولہ باری بھی شروع کردی۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں غزہ میں 600 اہداف کو نشانہ بنایا گیا دوسری طرف جرمنی نے اسرائیل سے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے تمام 10 اسپتالوں کو انخلا کی وارنگ جاری کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ نے غزہ کے شمالی ہسپتالوں سے مریضوں کی منتقلی سے انکار کردیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ شہر کے نواحی علاقے میں موجود ہے جس نے محصور غزہ پٹی کے شمال سے جنوب تک ایک اہم سڑک بھی بند کردی ہے۔ادھر غزہ کے نواحی علاقے میں فلسطینی مجاہدین اور اسرایئلی فوج میں جھڑپیں جاری ہیں جب کہ ترجمان حماس میڈیا کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے صلاح الدین اسٹریٹ میں اسرایئیلی ٹینکوں پر حملہ کیا ہے۔اب غزہ میں حماس کے سرکاری دفتر کی سربراہ سلامہ ماروف نے کہا کہ اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے مضافات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
سلامہ ماروف نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں رہائشی علاقوں کے اندر کوئی زمینی پیش قدمی نہیں ہے۔ صلاح الدین اسٹریٹ پر جو کچھ ہوا وہ کچھ قابض فوجی ٹینکوں اور ایک بلڈوزر پر حملہ تھا۔ان کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت صلاح الدین روڈ پر قابض فوج کی گاڑیوں کی کوئی موجودگی نہیں ہے اور سڑک پر شہریوں کی نقل و حرکت معمول پر آگئی ہے۔ادھراقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز 33 ٹرک پانی، خوراک اور طبی سامان لے کر مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوئے۔دوسری طرف مغربی کنارے میں حالیہ کشیدگی میں اب تک 119 فلسطینی شہید اور 1960فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اسرائیلی حملوں میں47 مساجد شہید اور 7 گرجا گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔اسرائیلی نے شامی شہر درعا میں فضائی حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج نے 2 شامی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا ہے۔

مزید پڑھیں:  طوفانی بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر الرٹ جاری