قابل غور خط

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے نام خط لکھ کر تحریک انصاف کے بنیادی حقوق، ہموار سیاسی میدان سے متعلق خدشات پر غور کرنے کا کہا ہے۔ خط میں صدر عارف علوی نے کہاہے کہ نگراں حکومت کا تمام سیاسی جماعتوں کو ہموار میدان فراہم کرنا بے حد اہم ہے۔ صدر عارف علوی نے لکھا کہ آزادانہ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر پورے پاکستان میں اتفاق ہے، سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے، عوام کو انہیں منتخب کرنے کا حق ہے۔بہتر تو یہی ہوگا کہ ساری سیاسی جماعتوں کو برابر کا موقع ملنا چاہئے اور کچھ رہنما قانونی معاملات کے باعث انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہ بھی قرار پائیں تو ان کی جماعت کو مقابلے کا مساوی میدان ملنا چاہئے ۔ انتخابات کی وقعت اور نتائج کی قبولیت کویقینی بنانا اس کے بغیر ممکن نہ ہوگا کہ معاملات شفاف انداز میں نمٹتے دکھائی دیں۔ماضی میں عام انتخابات کے انعقاد اور خاص طور پر نتائج کو تسلیم نہ کرنے اور دھاندلی کے الزامات کی جو صورت رہی ہے ملک میں سیاسی قیادت اور سول بالا دستی کے راہ کی وہ رکاوٹ ہی مسائل کی جڑ ثابت ہوئے ہیں کہ نتائج کو تسلیم نہ کرکے یکسوئی کے ساتھ حکومت کے مواقع نہ ملیں جو ادوار دھاندلی کے سنگین الزامات کے بغیر گزرے ہیں اور ان کو کام کرنے کے مواقع ملے ہیں ان حکومتوں کی کارکردگی نسبتاً بہتر رہی ہے اس وقت ملک جن حالات سے دو چار ہے اس کا تقاضا تو قومی حکومت کا قیام نظر آتا ہے تاکہ تضادات اور اختلافات کی بجائے مل کر کام کیا جائے لیکن انتخابات بہرحال اپنی جگہ آئینی ضرورت ہیں جس کے لئے اگر تنازعات سے پاک ماحول اور شفافیت یقینی بنائی جائے اور انتخابات کے بعد اگر سیاسی جماعتیں کسی قومی حکومت کے قیام پر متفق نہیں ہوتیں جس کی معروضی حالات میں توقع بھی نہیں تو کم از کم تنازعات سے پاک انتخابی ماحول میں انہیں الیکشن لڑنے کے مساوی مواقع دیئے جائیں اور دھاندلی کاشور نہ بلند ہو اور حکومت کو یکسوئی کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے۔ملک میں شفاف انتخابات داخلی استحکام اور معاشی استحکام دونوں کے لئے بہت ضروری ہیںکوئی بھی حکومت اس وقت ہی مستحکم طور پر ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے یکسوئی کے ساتھ کام کر سکے گی جب اسے بھر پور عوامی مینڈیٹ حاصل ہو اور حزب اختلاف بھی نتائج کو تسلیم کرے جس کے لئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مقابلے کا کھلا میدان ملے۔

مزید پڑھیں:  چوری اور ہیرا پھیری