خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا قدر مشترک

نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ غیر قانونی مقیم مہاجرین کے بعد اب رجسٹرڈ مہاجرین کو بھی افغانستان واپس بھیجیں گے۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان اچکزئی نے کہا کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کو کچلنا جانتے ہیں، قوم اس گھڑی میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے مراکز کا بھی قلع قمع کیا جائے گا، ہر ماہ200افراد حملوں میں شہید ہورہے ہیں، ہم نے غیر قانونی مقیم افراد کا ٹھیکہ نہیں لے رکھا، افغانستان حکومت پاکستان کے خلاف تند و تیز بیانات نہ دے اس کے بعد رجسٹرڈ مہاجرین کو بھی واپس بھیجیں گے۔غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد اور افغان مہاجرین کے طویل قیام کے مسائل خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بطور خاص مشترکہ مسائل ہیں بلوچستان حکومت اس ضمن میں خیبر پختونخوا سے زیادہ سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کر رہی ہے ان کے تجربات سے خیبر پختونخوا کی حکومت کو بھی فائدہ اٹھانا چاہئے ۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان دونوں سرحدی اور پسماندہ صوبے ہیں جہاں کی آبادی اور معیشت کاروبارو روزگار پرافغان باشندوں کی بڑی تعداد کے مقیم ہونے سے اثرات پڑنا فطری امر ہے نیزپولیو پرقابوپانے میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ بھی افغان باشندوں کی افغانستان آمدورفت بتائی گئی ہے جس کے باعث پولیو کا وہ وائرس منتقل ہونا ریکارڈ ہوا ہے جو افغانستان میں پایاجاتا ہے امن و امان کی صورتحال اور دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندوں کے ملوث ہونے کا تحقیقات کے نتیجے میں انکشاف اور خاص طور پر رہزنی اور دیگر جرائم میں ان عناصرکا ملوث ہونا آبادی پربری طرح اثر انداز ہونا حکومت کے لئے مسلسل درد سر ہے جب تک ان عناصر کی وطن واپسی اور دستاویزی وقانونی آمدورفت کے قوانین پرمکمل اور سختی سے عملدرآمد یقینی نہیں بنایا جاتا بہتری کی توقع نہیں۔

مزید پڑھیں:  سکول کی ہنگامی تعمیرنو کی جائے