گولڈن گلوب ایوارڈ شو میں غزہ صورتحال نظر انداز

ویب ڈیسک: دنیا بھر کے مشہور اداکاروں سمیت شوبزنس سے وابستہ دیگر لوگوں کو ایوارڈز سے نوازنے کیلئے گولڈن گلوب ایوارڈ شو کا انعقاد کیا گیا ۔ یہ شو آسکر کے بعد فلمی دنیا کے سب سے بڑے ایوارڈ شو مانا جاتا ہے۔
مشہور شو میں جہاں سیاسی و دیگر مشہور شخصیات پر دل کھول کر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے وہیں غزہ کی صورتحال نظر انداز کر دی۔ گولڈن گلوبز شو کے انعقاد کے موقع پر امید تھی کہ کم از کم چند لوگ غزہ پر 3 ماہ سے جاری اسرائیلی بمباری جس نے تباہی مچا رکھی ہے پر ضرور بات کرینگے تاہم ایسا نہ ہو سکا۔ شو کے دوران کسی بھی اہم شخصیت نے 23 فلسطینی شہداء اور 60 ہزار زخمیوں کے درد اور مصائب پر آواز نہیں اٹھائی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے پر دنیا بھر کے اداکاروں اور سو کے شرکاء سے روشنی ڈالنے کی توقع کوئی غیر معقول توقع نہیں تھی کیونکہ یہیں سے بہت بڑے بڑے مسائل زیر بحث آتے ہیں جو آگے چل کر مثبت نتائج دیتے ہیں لیکن یہاں بھی غزہ کے مسئلے پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی۔
یہ اس لئے بھی کہا جا رہا ہے کہ حالیہ برسوں میں یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کی سختی سے مخالفت کرنے سے لے کر دہائیوں قبل مقامی امریکیوں کی حالت زار کو سامنے لانے تک ہر محاظ بارے یہیں سے آواز اٹھائی گئی۔
اسی پلیٹ فارم سے بڑے نامور ستاروں کی آواز ایوانوں تک جا پہنچی اور مسائل کی نشاندہی کے ساتھ اس کے حل پر توجہ دی گئی۔
یاد رہے کہ گولڈن گلوب ایوارڈ شو کی تقریب کیلیفورنیا کے بیورلی ہلٹن ہوٹل میں سجی، اوپن ہائیمر نے سال کی بہترین فلم کا اعزاز اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر 5 ایوارڈ اپنے نام کئے۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ کا اسرائیل پر ڈرون حملہ ، صیہونی فوجیوں کی ہلاککا دعویٰ