آفتاب عالم ایڈووکیٹ گرفتاری معاملہ، ایس پی کینٹ پشاور طلب

ویب ڈیسک: آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی احاطہ عدالت سے گرفتاری کے معاملہ پر پشاور ہائیکورت میں سماعت شروع ہو گئی۔ اس دوران کوہاٹ پولیس نے آفتاب عالم ایڈووکیٹ کو عدالت میں پیش کردیا۔
جسٹس شکیل احمد اور جسٹس وقار احمد کی عدالت میں لاجبر خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ دوران سماعت عدالت نے آفتاب عالم کیس کا ریکارڈ منگوالیا جس کے بعد جسٹس شکیل احمد نے آفتاب عالم کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ اس پر کوہاٹ پولیس نے آفتاب عالم ایڈووکیٹ کو عدالت میں پیش کردیا۔
سکندر شاہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جن مقدمات میں آفتاب عالم کو گرفتار کیا گیا سب میں ضمانت مل چکی ہے، اب پولیس کہہ رہی ہے کہ غلطی فہمی ہوئی، کسی مقدمے میں مطلوب نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آفتاب عالم ایڈووکیٹ کو عدالت کے احاطہ سے گرفتار کیا گیا۔ جسٹس شکیل احمد نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ احاطہ عدالت سے گرفتاری پر آپ نے توہین عدالت کیس کیوں نہیں کیا۔
جسٹس وقار احمد کا ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ ایک وکیل کو احاطہ عدالت سے کیوں گرفتار کیا، ملک میں کونسا قانون رائج کرنا چاہتے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ اگر پولیس کارروائی نہیں کرتی تو یہ سسٹم کہیں اور چلا جائیگا۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیئے کہ ایک غلط چیز کا دفاع نہ کریں تو پھر جنگل کا قانون بن جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک وکیل عدالت آتا ہے اور آپ (پولیس) تگڑے بن کر عدالت سے گرفتار کرتے ہیں۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ پشاور اور کوہاٹ دونوں پولیس کہہ رہی ہے، ہم نے گرفتار نہیں تو کیا جنات یا فرشتوں نے گرفتار کیا۔ بعد ازاں عدالت نے ایس پی کینٹ پشاور کو طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں:  ڈالر مزیدسستا ،پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی