غزہ میں 2 ملین سے زائد لوگ قحط کے خطرے سے دوچار

ویب ڈیسک: غزہ میں جاری جنگ کے دوران جہاں ہزاروں فلسطینی شہید ہوئے وہیں لاکھوں لوگ قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔
غزہ میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے ڈائریکٹر پیٹرو پولوس کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ کے باعث غزہ کی پٹی میں 2 ملین سے زائد لوگ قحط کے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں۔
انہوں نے اس حوالے سے بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی کی اشد ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ہی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بھی بہم پہنچائی جانی چاہئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگ کی وجہ سے پورا انفراسٹرکچر تباہ ہو کر رہ گیا ہے، لوگوں کو پانی صاف مل رہا ہے نہ دیگر کھانے پینے کی اشیاء۔
پیٹرو پولوس کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں اور شہری آبادی پر بمباری نہیں ہونی چاہئے، یہاں طبی اور انسانی سہولیات کا تحفظ ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ سے غزہ کی پٹی میں 2 ملین سے زائد لوگ قحط کے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور میں فریقین کے مابین فائرنگ ،دو افراد جاں بحق ہوگئے