جعلی انکاؤنٹر اور ماورائے عدالت قتل میں بھارتی فوج ثانی نہیں رکھتی

ویب ڈیسک: جعلی انکاؤنٹر اور ماورائے عدالت قتل میں بھارتی فوج ثانی نہیں رکھتی۔ یہی ان کی خاص پہچان بھی بن چکی ہے۔
ہندوستانی فوج مودی سرکار کی خوشامد میں اس قدر مگن ہے کہ اس نے اپنے ہی ہتھیار برآمد کر کے اس کا ملبہ آزادی پسندوں پر ڈال دیا۔ اسی وجہ سے بھارتی فوج کے افسران کا کیریئر داو پر لگ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہی نہیں جعلی انکاؤنٹر اور ماورائے عدالت قتل میں بھِ بھارتی فوج ثانی نہیں رکھتی اور یہی طریقہ بھارتی فوجی افسران صرف اپنے میدلز اور ترقیوں کیلئے آزمانے لگے ہیں۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی افسران ایسا منصوبہ تیار کرتی ہے کہ پیسے کی لالچ دے کر مجبور کشمیریوں کو سمگلنگ پر آمادہ کیا جاتا پھر انہین کے خلاف آپریشن کیا جارا ہے اور اس دوران انہیں قتل کر کے کامیاب آپریشن کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔ اس سارے ڈرامے کا الزام آخر میں پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے۔
پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے سی آئی ڈی کشمیر کا جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو لکھا جانے والا مراسلہ بھی بے نقاب کیا تھا جس میں 3 راجپوت رجمنت کے حاجی پیر سیکٹر،12جاٹ کے اُڑی سیکٹر اور لیفٹیننٹ کرنل اکشنت کے ضلع کپواڑہ میں جعلی آپریشن کا زکر ہے۔
ذرائع کے مطابق 1989ء سے لے کر اب تک بھارتی فوج 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کر چکی ہے۔ 31 مارچ 1993 کو بھارتی فورسز نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو بھی شہید کر دیا تھا جو اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
بھارت کے ان جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل پر عالمی میڈیا کئی بار آواز اٹھا چکا ہے۔ اس سلسلے میں بین ثبوت بھی دیئے جا چکے ہیں لیکن اس جانب بھارت توجہ نہیں دے رہا جو ان کی ہٹ دھرمی ظاہر کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں نئے گورنر کی تقرری،حکومت اور فضل الرحمان رابطہ ٹوٹ گیا