توہین عدالت کیس، ڈی سی اسلام آباد پر بیرون ملک کے دروازے بند

ویب ڈیسک: توہین عدالت کیس میں ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز کی غیر مشروط معافی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔
تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی کے خلاف ایم پی او جاری کرنے پر ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کے خلاف اختیارات سے تجاوز اور توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے کی۔
دوران سماعت جسٹس بابر ستار نے روسٹم پر آنے والے ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن سے کہا کہ آپ کونسا آرڈر سمجھتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ آپ اب دوسرے شوکاز نوٹس کا جواب عدالت میں جمع کروائیں گے، آپ نے 69 ایم پی او آرڈرز جاری کیے ہیں۔ یہ آپ کی احمقانہ حرکت تھی، اس کے نتائج آپ کو بھگتنا ہوں گے۔
سماعت کے دوران جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ کیا ان لوگوں کے ماں باپ نہیں تھے، کیا ان لوگوں نے عمرہ پر نہیں جانا تھا؟ ، یہ کیس صرف آپ کے کنڈکٹ کی وجہ سے چل رہا ہے، یہ کیس آپ کے وکلا کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہا ہے۔
اس موقع پر ایس ایس پی جمیل ظفر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ گزشتہ سماعت پر عدالت میں پیش نہ ہونے پر ڈی سی اسلام آباد نے بھی غیر مشروط معافی کی استدعا کی۔
عدالت نے دوسرے شوکاز کا پیر تک جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے ڈی سی اسلام آباد کی غیر مشروط معافی کی استدعا مسترد کر دی اور انہیں بیرون ملک جانے سے روک دیا۔

مزید پڑھیں:  حماس نے نیتن یاہو کو جنگ بندی معاہدے میں رکاوٹ قرار دیدیا