بلڈپریشر اور کینسر کی ادویات ناپید

ڈالر کی قدر بڑھنے سے شوگر، بلڈپریشر اور کینسر کی ادویات ناپید

ڈالر کی قدر بڑھنے کے نتیجے میں خیبر پختونخوا میں شوگر،ہائی بلڈپریشر اور کینسر سمیت کئی مہلک بیماریوں کی ادویات کی قیمتیں بڑھنے کے ساتھ سٹاک کا بھی نیا بحران پیدا ہوگیا ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر کمپنیوں نے پرانے نرخ پرادویات کی سپلائی معطل کردی ہے اور مارکیٹ میں موجود سٹاک بھی ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے جان بچانے والی بیشتر لازمی ادویات پشاور سمیت صوبے کے بڑے میڈیسن مارکیٹوں میں دستیاب نہیں واضح رہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران ڈالر کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے غیر ملکی ادویہ ساز کمپنیوں کی مصنوعات کے نرخ مسلسل بڑھ رہے ہیں جبکہ زیادہ قیمتیں ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں سپلائی بھی محدود کردی گئی ہے موجودہ وقت میڈیسن مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے بعد بھی مختلف قسم کینسر کے علاج کے دوران ڈاکٹرز کی جانب سے تجویز کی جانے والی ادویات دستیاب نہیں اس طرح شوگر کی ادویات اور انسولین وغیرہ بھی مارکیٹ میں مہنگی ہونے کے باوجود موجود نہیں جبکہ ہائی بلڈ پریشر کی ادویات بھی مہنگی ہونے کے ساتھ مارکیٹ میں فروخت نہیں ہورہی ہیں۔

مزید پڑھیں:  فلسطینی دھڑوں حماس اور فتح کا اختلافات ختم کرنے کا عزم

ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کے باعث خیبر پختونخوا میں کئی لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں لیکن ڈرگ اینڈ فارمیسی ڈائریکٹوریٹ سے اس بارے میں کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے اس حوالے سے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ادویات کے نرخ بڑھانے کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس نہیں البتہ جن مارکیٹوں میں ادویات کے ناپید ہونے کی شکایات ہیں ان علاقوں میں متعلقہ کمپنیوں کے ساتھ رابطہ کرکے سٹاک فوری طور پر فراہم کیا جائے گا ذرائع نے بتایا کہ کینسر کی زیادہ تر ادویات پر ٹیکس عائد نہیں اور جن ادویات پر ٹیکس لیا جارہا ہے ان مصنوعات پر موجود باقی ٹیکس بھی معاف کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  دکی میں بارودی سرنگ کے دھماکے:ایک شخص جاں بحق،18زخمی