مسلمانوں کے تعمیری عجائبات

مسلمانوں کے تعمیری عجائبات

مسلمانوں نے اپنے اپنے وقتوں میں فن تعمیر میں ایسی ایسی عجائب کاریاں دکھلائیں کہ دیکھنے والے حیران و ششدر رہ جاتے تھے۔
عباسی خلیفہ مقتدر باللہ نے اپنے لئے ایک خاص محل بنوایا تھا۔ اس کے اندر ایک بہت بڑا حوض تھا۔جس میں سونے چاندی کے مصنوعی درخت لگے ہوئے تھے،ان کی ہر ہر شاخ اور اس کے پتے جواہر اور موتیوں سے تیار کئے گئے تھے۔ جن میں جواہرات کے میوے اور پھل لگے ہوئے تھے۔ان درختوں کی شاخوں پر سونے چاندی کے پرندے اس عمدگی سے بٹھلائے گئے تھے کہ جب ہوا چلتی تو یہ سارے پرندے چہچہانے لگتے اور ان سے دلنواز و دلفریب آوازیں پیدا ہوتیں۔ حوض کے چاروں طرف پندرہ گھڑ سواروں کے مجسمے اس طرح کھڑے تھے کہ سب ریشمی لباس پہنے شمشیر بکف تھے۔ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ابھی ایک دوسرے سے برسر پیکار ہوتے ہیں۔اور دیکھنے والا انہیں اصل سمجھنے لگتا۔
اندلسی خلیفہ عبدالرحمن الناصر نے قرطبہ سے چار میل کے فاصلہ پر قصرالزہراء کی تعمیر شروع کرائی۔جس کی تکمیل اس کے بیٹے الحکم نے کی۔اس عمارت کی تکمیل پر دو کروڑ اشرفیاں خرچ آئیں۔یہ محل٢٧٠٠ گز لمبا١٥٠٠ گز چوڑا تھا۔اس میں سفید اور سبز پتھر کے٤٣٠٠ ستون تھے عجیب و غریب قسم کے سنہرے حوض تھے۔ ان کے خانوں میں شیر،ہرن،تیندوا،اژدھا،عقاب،ہاتھی،کبوتر،شاہین مور،مرغ اور گدھ کے سرخ سونے کے مجسمے بنے ہوئے تھے جو بیش بہا موتیوں سے آراستہ تھے اور ان کے منہ سے پانی نکلتا رہتا تھا۔ اس محل کے وسط میں ایک بڑی مسجد تھی۔ جس کے تالابوں میں ہر قسم کی مچھلیاں رہتی تھیں۔
اسی طرح قصر الحمرا کی دیواریں مسلمانوں کی قرامید بنانے اور پچی کاری کی عروج کی داستان بیان کر رہی ہیں۔ اس کے ستونوں میں سنگ مر مر بہت کم استعمال کیا گیا۔ مگر کوئی ایسا مصالحہ استعمال کیا جس کی وجہ سے ان کے حسن و لطافت کو کوئی دوسرا ستون نہیں پہنچ سکا۔ اس کی چھتیں بھی ویسی ہی حسین تھیں۔
ایک مرتبہ مدین قحط پڑا،لوگ دوڑے ہوئے حضرت ذوالنون مصری رحمةاللہ تعالیٰ علیہ کے پاس دعا کے لئے آئے تو فرمایا کہ بارش کا رکنا گناہوں کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس شہر میں سب سے زیادہ گناہگار میں ہی ہوں، لہٰذا مجھے شہر سے نکال دو تو بارش ہو جائے گی۔
پھر یہی نہیں کہ صرف کہہ دیا بلکہ شہر سے چلے بھی گئے۔
آج ہماری یہ حالت ہے کہ شب و روز گناہوں میں مبتلا ہیں پھر بھی یہ خیال نہیں آتا کہ یہ ہمارے گناہوں کی شامت ہے۔(تاریخ کے سنہری واقعات)

مزید پڑھیں:  کینیڈا میں خالصتان زندہ باد کے نعرے گونج اٹھے