ویب ڈیسک (پشاور): خیبر پختونخوا کی نرسنگ ایسوسی ایشن وزیر اعلی اور صوبائی حکومت پر برس پڑے، پرویشنل نرسنگ ایسوسی ایشن کی جنرل سیکرٹری انور سلطانہ نے کہا کہ کورونا سے شہید نرسز کو شہداء پیکچ میں شامل نہ کرنا ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے،نرسز نے فرنٹ لائن پر کورونا کا مقابلہ کیا، لیکن ان کے خاندان کو شہدا پیکج سے محروم رکھ کر ان سے زیادتی کی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس سے شہید ہونے والے ہیلتھ ورکرز کے خاندانوں میں شہداء پیکج چیکس تقسیم کی اور ہر شہید کے خاندان کو 70لاکھ روپے کا چیک ملا،فرنٹ لائن پر ڈیوٹی سرانجام دینے والی اور جان دینی والی بہادر نرسنگ آفیسرز کا کیا بنے گا،خیبر پختونخوا کے مختلف ہسپتالوں میں عوام کو بچاتے بچاتے جام شہادت نوش کرنے والی نرسسز کے ساتھ زیادتی کی گئی.
ان کا کہنا تھا کہ یہ مسرت دلبر کوہاٹ لیاقت ہسپتال،یاسمین اول خان،روبینہ سٹی ہسپتال،گلشن شاکر پبلک ہیلتھ سکول حیات آباد،شہناز ڈی ایچ کیو ہسپتال ابیٹ آباد اور نادیہ ایچ ایم سی پشاور کو یکسر نظر انداز کرکے ان کی روح سے زیادتی کی.
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اور کلاس فور بھی اس کے حقدار ہیں لیکن یہاں نرسز کو نظر انداز کرکے کیا ثابت کرنا چاہتے ہے، نرسز نے کورونا میں جس طرح ایمانداری اور فرض شناسی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دی وہ قابل تحسین ہے، وزیر اعظم عمران خان وزیر اعلی محمود خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہید ہونے والے ان نرسز کو شہداء پیکج میں شامل کرکے ان کے خاندانوں کو انصاف فراہم کریں.