چکن

پشاور ہائیکورٹ: چکن کی برآمد پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم

پویب ڈیسک(پشاور) پشاور ہائی کورٹ نے چکن کی برآمد پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے ایک دن کے چوزے کی برآمد کی اجازت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں چکن کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سیکرٹری فوڈ نے بتایا چکن کی فی کلو قیمت 231 سے بڑھی تو برآمد پر پابندی لگالی ، چکن کی برآمد پر پابندی لگائی تو قیمت کم ہو کر 236 تک آگئی ہے، عدالتی حکم پر عمل درآمد یقینی بنا رہے ہیں۔ بابر خان یوسفزئی ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ چکن کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے محکمہ خوراک نے ایک دن کے چوزے کی برآمد پر بھی پابندی لگائی ہے، عدالت نے قرار دیا تھا کہ جب ایک دن کے چوزے کی قیمت 70 سے زیادہ ہوجائے تو پھر برآمد پر پابندی ہوگی۔

مزید پڑھیں:  قومی اسمبلی:خواتین ارکان کیلئے نازیبا جملے کسنے کیخلاف قرارداد منظور

پولٹری مصنوعات افغانستان کو برآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی

بابر خان یوسفزئی ایڈوکیٹ نے کہا چوزے کی قیمت اب بھی 70 سے کم ہے چوزے کی برآمد کی اجازت دی جائے۔ اسحاق علی قاضی ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ چوزے کی قیمت کم ہے چکن پر دیگر اخراجات زیادہ آتے ہیں، ایک دن کے چوزے کو چکن کی قیمت الگ کیا جائے، جب ایک دن کے چوزے کی قیمت بڑھ جائے تو پھر پابندی لگائے، ماہانہ 12 کروڑ چوزے کی پروڈکشن ہوتی ہے، برآمد کرتے ہیں تو اس سے منافع آتا ہے۔ بہلول خٹک ایڈوکیٹ نے کہا فیڈز کی قیمت بڑھ گئی ہے, جوار اور سویابین کی قیمت کو کنٹرول کیا جائے، چکن پر زیادہ خرچہ فیڈ کا ہے اور فیڈ میں 80 فیصد جوار اور وسویابین کا استعمال ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:  انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ پاکستان نے مسترد کر دی

عدالت نے چکن کی برآمد پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا قیمتیں جب تک کم نہیں ہوتی پابندی برقرار رہے گی۔ عدالت نے ایک دن کے چوزے کی برآمد کی اجازت دیتے ہوئے کہا سب مل بیٹھ کر جو بھی مسائل ہے ان کا کوئی حل نکالیں، ایک دوسرے کو سنے۔دورکنی بنچ نے مزید سماعت 16نومبر تک کیلئے ملتوی کردی۔